1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا امریکا میں ہم جنس پسند صدر منتخب ہو سکتا ہے؟

21 ستمبر 2019

امریکا میں اگلے برس کے صدارتی انتخابات کے لیے انتخابی مہم ابھی پارٹیوں کے اندر جاری ہے۔ اس سلسلے میں مختلف ریاستوں میں پارٹی انتخابات کا سلسلہ اگلے برس کے اوائل میں شروع ہو گا۔

https://p.dw.com/p/3Q0WB
USA Pete Buttigieg
تصویر: picture alliance/AP Images/R. Franklin/South Bend Tribune

امریکا کی دو بڑی سیاسی جماعتوں میں سے ایک ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی الیکشن کا امیدوار بننے والے دس امیدواروں کی فہرست میں ایک نام پیٹ بوٹے جج کا ہے۔ وہ بنیادی طور پر ہم جنس پسند ہیں اور انہوں نے ایک مرد چیسٹن بوٹے جج سے شادی بھی رچا رکھی ہے۔

ڈیموکریٹک پارٹی سے صدارتی امیدوار بننے کے اعلان کے بعد سے یہ بحث شروع ہے کہ کیا امریکی قوم اس کے لیے تیار ہے کہ کوئی ہم جنس پسند اُن کے ملک امریکا کا صدر بن جائے۔ سینتیس سالہ پیٹ بوٹے جج کی اہلیت کو انڈیانا ریاست کے شہر ساؤتھ بینڈ کے میئر کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

بطور میئرانہوں نے اس شہر میں عوامی مقبولیت حاصل کی اور شہری ترقی کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھیں، جنہیں سراہا بھی گیا۔ اُن کے پروفائل کے تناظر میں ان کے صدارتی امیدوار بننے کے حوالے سے عام امریکی شہریوں میں یہ بحث شدت اختیار کر چکی ہے کہ آیا ایک مخصوص جنسی رویے (ہم جنس پسندی) کا حامل شخص امریکا کے سب سے اہم منصب کا اہل ہو سکتا ہے۔

آئیووا ریاست میں منعقد کی جانے والی ڈیموکریٹک پارٹی کے پہلے داخلی الیکشن پر نظریں ابھی سے جم چکی ہیں حالانکہ ابھی اس میں چار مہینے سے زائد کا عرصہ باقی ہے۔ اس ریاست میں پیٹ بوٹے جج نے اپنی بھرپور مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔

USA TV-Debatte der demokratischen Präsidentschaftsbewerber
امریکی ڈیموکریٹک پارٹی کے وہ امیدوار جو صدارتی امیدوار بننے کے لیے پارٹی نامزدگی چاہتے ہیںتصویر: Reuters/J. Bachmann

آئیووا میں سابق امریکی صدر باراک اوباما کی مہم کے منتظمین میں شامل پال ٹوز کا کہنا ہے کہ دنیا اس صورت حال پر یقینی طور نگاہیں جمائے ہوئے ہے اور کامیابی کی صورت میں یہ پیغام جائے گا کہ رویے اہم نہیں ہوتے بلکہ لوگ جس کو پسند کریں گے وہی امریکا کا صدر ہو گا۔

جمعہ بیس ستمبر کو سیڈار ریپڈز نامی علاقے میں منعقدہ ایل جی بی ٹی کیو (LGBTQ) فورم میں تقریر کرتے ہوئے پیٹ بوٹے جج نے کہا کہ بطور ہم جنس پسند ہونے کے وہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ اُن کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا ہے اور وہ اس جنسی رویے کی بدولت ہی اس ملک کے ساتھ ایک زوردار تعلق قائم کر سکنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

آئیووا ریاست میں ڈیموکریٹک پارٹی کے مختلف دس امیدواروں نے جماعتی انتخابات جیتنے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اس ریاست میں پہلے جماعتی الیکشن یا پرائمری (کاکیسز) کا انعقاد تین فروری سن 2020 کو ہو گا۔ آئیووا کے کئی عمر رسیدہ لوگوں کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کوئی ہم جنس پسند امیدوار کرتا ہے تو اس میں کیا مضائقہ ہے۔

ع ح ⁄ اا (اے پی)