کیتھولک کلیسا کے سنگین مسائل کی وجہ ’داخلی گناہ‘: پاپائے روم
12 مئی 2010پوپ نے یہ بیان پرتگال کے چارروزہ دورے پر روانہ ہوتے وقت طیارے میں دیا۔ کیتھولک کلیسائی اداروں میں بچوں اور نوجوانوں کو جنسی زیادتی کا شکار بنانے کے بہت سے واقعات کے سامنے آنے کے بعد پاپائے روم کے اس بیان کو ان کی طرف سے دیا جانے والا اب تک کا سخت ترین بیان قرار دیا جا رہا ہے۔
منگل کو پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں کیتھولک مسیحیوں کے ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پوپ نے کہا: ’’آج ہمیں یہ خوفناک حقیقت صاف نظر آ رہی ہے کہ چرچ کے مفادات کو سب سے زیادہ نقصان داخلی عناصر سے پہنچا ہے۔ کیتھولک کلیسا کے ساتھ زیادتیاں بیرونی دشمنوں نے نہیں کیں بلکہ آج اسے جن دشواریوں کا سامنا ہے، ان کی اصل وجہ خود چرچ کے اندر ہونے والے گناہ ہیں۔‘‘
تاہم تراسی سالہ جرمن نژاد پوپ نے پرتگال پہنچ کر وہاں کی سرزمین پر کیتھولک کلیسا کو درپیش مسائل، خاص طور پر کلیسائی اداروں میں جنسی زیادتی کے سکینڈلز کے بارے میں براہ راست کوئی بیان نہیں دیا۔
دریائے تاگوس کے کنارے منعقد ہونے والے ایک مذہبی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پاپائے روم نے کہا کہ کیھتولک چرچ کو ’’کوئی طاقت تہس نہس نہیں کر سکتی۔‘‘
پوپ نے مزید کہا: ’’حضرت عیسیٰ کے دوبارہ زندہ ہونے کا واقعہ اس امر کا سب سے بڑا ثبوت ہے کہ کوئی باطل قوت کبھی بھی کیتھولک چرچ کو نقصان پہنچانے میں کامیاب نہ ہو سکی۔‘‘
پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدہم کے پرتگال کے دورے کے موقع پر دارالحکومت لزبن میں مسیحیوں کے ہزاروں خاندانوں نے پوپ کا استقبال کیا۔
نوجوانوں سے لے کر معمر افراد تک نے اجتماعی طور پر ویٹیکن کے ساتھ خیر سگالی اور یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاپائے روم کو اس کٹھن وقت میں، جب کہ کیتھولک کلیسا بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ زیادتیوں کے حوالے سے غیر معمولی دباؤ کا شکار ہے اور اس کی ساکھ کو بہت دھچکہ لگا ہے، اپنی طرف سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: مقبول ملک