1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیری کے دورہ بنگلہ دیش سے قبل شدت پسندوں کے خلاف آپریشن تیز

عاطف بلوچ28 اگست 2016

بنگلہ دیشی پولیس کے مطابق ڈھاکا کیفے پر حملے کے ماسٹر مائنڈ تمیم چوہدری کی ہلاکت کے بعد دیگر شدت پسندوں کا تعاقب جاری ہے۔ یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب کل پیر کو امریکی وزیر خارجہ پہلی بار بنگلہ دیش جا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JrIx
Bangladesch Polizeieinsatz gegen Täter des Anschlags auf ein Cafe in Dhaka
تصویر: Reuters/M.P. Hossain

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بنگلہ دیشی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک میں فعال انتہا پسندوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے اور مزید مشتبہ افراد کی گرفتاری کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ہفتے کے دن ہی پولیس نے دارالحکومت ڈھاکا کے نواح میں ایک چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے تین مشتبہ اسلام پسند جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا تھا۔ ان میں تمیم چوہدری بھی شامل تھا، جو یکم جولائی کو ڈھاکا کے ایک مقبول کیفے پر دہشت گردانہ حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا گیا تھا۔

بنگلہ دیشی پولیس کے مطابق تمیم چوہدری نے کینیڈا کی شہریت حاصل کر رکھی تھی جبکہ وہ سن دو ہزار تیرہ میں واپس وطن لوٹا تھا۔ تب اس نے جمیعت المجاہدین بنگلہ دیش نامی کالعدم جنگجو گروہ کی کمان سنبھال لی تھی۔ اسی گروہ پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف کیے گئے کئی حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں ملوث تھا۔

ڈھاکا کے غیر ملکیوں میں مقبول کیفے پر حملے کی ذمہ داری انتہا پسند گروہ داعش نے قبول کی تھی لیکن ڈھاکا حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں کوئی بھی بین الاقوامی دہشت گرد گروہ فعال نہیں ہے۔ اس کیفے پر ہوئے حملے کے نتیجے میں بائیس افراد مارے گئے تھے، جن میں زیادہ تر غیر ملکی تھے۔

بنگلہ دیش کے اسسٹنٹ انسپکٹر جنرل آف پولیس محمد منیر الزمان نے اٹھائیس اگست بروز اتوار اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم پرامید ہیں کہ اب ہم ضیاء سمیت دیگر اہم انتہا پسندوں کو گرفتار یا ہلاک کر دیں گے۔‘‘ پولیس کے مطابق سابق فوجی میجر سید ضیاء الحق ایک مقامی شدت پسند گروہ کی سربراہی کر رہا ہے، جو بنگلہ دیش میں درجنوں سیکولر مصنفین اور ہم جنس پرستوں کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنان کو ہلاک کرنے میں مبینہ طور پر ملوث رہا ہے۔

بنگلہ دیشی پولیس کے مطابق یکم جولائی کو ڈھاکا کے کیفے پر ہونے والے حملے کے بعد اب تک متعدد کارروائیوں میں چوبیس مشتبہ انتہا پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ پولیس ضیاء الحق کی گرفتاری کے حوالے سے اطلاع دینے پر پچیس ہزار امریکی ڈالر کے انعام کا اعلان بھی کر چکی ہے۔

سکیورٹی تجزیہ کاروں نے پولیس کی طرف سے ہفتے کے دن کی جانے والی کارروائی کی تعریف کی ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام کی تاریخ کے باعث اسلام پسندانہ انتہا پسندی کے خلاف ایک طویل جدوجہد کی ضرورت ہو گی۔

Argentinien Buenos Aires John Kerry bei Pressekonferenz
مریکی وزیر خارجہ جان کیری اپنے پہلے سرکاری دورے پر بروز پیر بنگلہ دیش پہنچ رہے ہیںتصویر: Reuters/E. Marcarian

اسی دوران امریکی وزیر خارجہ جان کیری اپنے پہلے سرکاری دورے پر بروز پیر بنگلہ دیش پہنچ رہے ہیں۔ اس دوران وہ وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد اور اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب محمود علی کے ساتھ ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور کے علاوہ انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ کیری اس دورے کے دوران جمہوریت، ترقیاتی امور، سکیورٹی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت کریں گے۔ بعد ازاں کیری بھارت روانہ ہو جائیں گے، جہاں وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مذاکرات کریں گے اور امریکی بھارتی اسٹریٹیجک اینڈ کمرشل ڈائیلاگ کی سربراہی بھی کریں گے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں