1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیمرون، زرداری اور کرزئی سے ملاقات کر رہے ہیں

3 فروری 2013

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اتوار کو پاکستان کے صدر آصف زرداری اور ان کے افغان ہم منصب حامد کرزئی سے ملاقات کر رہےہیں، جو تینوں ملکوں کے درمیان ایک خصوصی اجلاس سے ایک روز پہلے ہو رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/17XCJ
تصویر: dapd

ڈاؤننگ اسٹریٹ نے ہفتے کو ایک بیان میں بتایا ہے کہ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اتوار کو انگلینڈ کے جنوب مشرقی علاقے بکنگھمشائر میں پاکستانی صدر آصف زرداری اور افغان صدر حامد کرزئی سے کھانے پر ملاقات کریں گے۔

بعدازاں وہ پیر کو دونوں رہنماؤں اور ان ملکوں کے دیگر اعلیٰ اہلکاروں کے ساتھ سہ فریقی سمٹ میں شریک ہوں گے، جس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ افغانستان سے غیرملکی فوجیوں کے انخلاء کے بعد وہاں طالبان کے پھر سے زور پکڑنے کے امکان پر کیسے قابو پایا جائے۔ اس موضوع پر گزشتہ برس سے ہونے والی یہ تیسری نشست ہو گی۔

برطانوی وزارتِ عظمیٰ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی یہ ملاقاتیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کو مستحکم بنانے، افغان امن اور مصالحت کے عمل کی حمایت اور خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے ان کی کوششوں کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا: ’’ایسا پہلی مرتبہ ہے کہ ہم پاکستان اور افغانستان سے سیاسی اور سکیورٹی انتظامیہ کو ایک ساتھ جمع کر رہے ہیں، جس میں ان کے وزرائے خارجہ، چیفس آف آرمی اسٹاف، انٹیلیجنس سربراہ اور افغانستان کی اعلیٰ امن کونسل کے سربراہ بھی شامل ہیں۔‘‘

Asif Zardari Präsident Pakistan auf Nato-Gipfel in Chicago 2012
آصف زرداریتصویر: Reuters

ترجمان نے مزید کہا: ’’توقع ہے کہ بات چیت میں افغانستان کی سربراہی میں امن عمل کے ساتھ اس بات پر توجہ مرکوز رہے گی کہ پاکستان اور عالمی برادری کیسے اس کی معاونت کر سکتی ہے۔ ہم یہ توقع بھی کر رہے ہیں کہ افغانیوں اور پاکستانیوں کے درمیان ستمبر (گزشتہ برس) کے اسٹریٹیجک پارٹنرشپ معاہدے پر مزید پیش رفت ہو گی۔‘‘

افغان صدر حامد کرزئی تین روزہ دورے پر ہفتے کو لندن پہنچے۔ اس دوران وہ شہزادہ چارلس سے بھی ملاقات کریں گے۔ کرزئی کے دفتر سے جاری کے ایک بیان میں بتایا گیا ہے: ’’اس سمٹ کے دوران افغانستان میں امن عمل کو تیز کرنے کے طریقوں اور انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر توجہ مرکوز رہے گی۔‘‘

دوسری جانب پاکستان میں صدارتی محل کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ زرداری پہلے سے ہی لندن میں ہیں۔

اے ایف پی کےمطابق پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں حالیہ دِنوں میں کچھ بہتری ہوئی ہے، تاہم کشیدگی بدستور پائی جاتی ہے۔ کابل اور واشنگٹن پاکستان پر افغانستان میں عدم استحکام کی کارروائیوں کی حمایت کا الزام لگاتی رہتی ہیں۔

ng/ai (AFP)