1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گائے کی مال برداری: مشتعل ہندوؤں کا کشمیری خاندان پر حملہ

مقبول ملک
22 اپریل 2017

بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں گائے کے خود ساختہ محافظ ہندو رضاکاروں کے ایک گروہ نے حملہ کر کے ضلع ریاسی میں مویشیوں کی مال برداری کرنے والے ایک مقامی مسلم خاندان کے ایک بچی سمیت پانچ افراد کو زخمی کر دیا۔

https://p.dw.com/p/2bj2l
Indien Schmuggel RInder
تصویر: Shaikh Azizur Rahman.

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے ہفتہ بائیس اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق پولیس نے بتایا کہ جس کشمیری مسلمان خاندان کے افراد کو گائے کی حفاظت پر مامور خود ساختہ رضاکاروں نے اپنے حملے کا نشانہ بنایا، وہ دراصل مقامی خانہ بدوشوں کی آبادی سے تعلق رکھنے والا ایک گھرانہ تھا، جو معمول کے مطابق اپنے مویشیوں کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کر رہا تھا۔

بھارتی گجرات  میں گائے ذبح کرنے کی سزا عمر قید ہو گی

بھارتی سپریم کورٹ کا گائے ذبح کرنے پر ملک گیر پابندی سے انکار

بھارت میں گائیں ٹرانسپورٹ کرنے پر قتل، سولہ ہندو ملزم گرفتار

ضلع ریاسی میں پولیس کے سربراہ طاہر سجاد بھٹ نے بتایا کہ اس خانہ بدوش خاندان پر مقامی مذہب پرست ہندوؤں نے بظاہر اس وجہ سے حملہ کیا کہ ان کے خیال میں حملے کا نشانہ بننے والے افراد ان گائیوں کو ذبح کیے جانے کے لیے انہیں کہیں لے جا رہے تھے۔

پولیس کے سربراہ بھٹ نے بتایا، ’’ان خانہ بدوشوں پر حملہ ہندو بلوائیوں کے ایک گروہ نے کیا، جس دوران ایک نو سالہ بچی بھی زخمی ہو گئی۔ دیگر زخمیوں میں اس خاندان کا 75 سالہ سربراہ اور تین خواتین شامل ہیں۔‘‘

Indien Kühe Kuh Mann macht Selfie mit einer Kuh
بھارت میں مقامی ہندو اکثریت گائے کو مذہبی طور پر مقدس سمجھتی ہےتصویر: Getty Images/S.Panthaky

ریاسی میں ضلعی پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد متاثرہ خاندان کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور پانچ ہندو حملہ آوروں کی شناخت بھی ہو گئی ہے، جنہیں ممکنہ طور پر جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔

بھارت میں، جہاں مقامی ہندو اکثریت گائے کو مذہبی طور پر مقدس سمجھتی ہے، یہ واقعہ ایسے مسلح واقعات اور حملوں کے سلسلے کی تازہ ترین کڑی ہے، جن میں گائے کے ذبح کیے جانے یا ذبح کیے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کیے جانے کے شبے میں ہندو شدت پسندوں کی طرف سے ملک کے مختلف حصوں میں اب تک متعدد افراد کو ہلاک یا زخمی کیا جا چکا ہے۔

اس واقعے سے قبل اسی مہینے شمال مغربی بھارتی ریاست راجستھان میں بھی ’گائے کے خود ساختہ محافظوں‘ کے اسی طرح کے ایک حملے میں ایک 55 سالہ بھارتی مسلمان کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ کئی افراد پر گائے کا گوشت اپنے پاس رکھنے کے شبے میں بھی مسلح حملے کیے جا چکے ہیں۔

2014ء میں اقتدار میں آنے والی وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت ملک میں مذہب پسند ہندو بلوائیوں کے ایسے حملوں پر تنقید تو کرتی ہے تاہم ابھی تک ملک کے طول و عرض میں ایسے حملے بند نہیں ہوئے۔