1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گاڑیوں کا ایئرکنڈشنر سرطان کے خطرات

17 اکتوبر 2010

جدید دور کی بہت سی ایسی الیکٹرونک مصنوعات میں سے ایک ایئر کنڈیشنر ہے، جس کا استعمال ترقی پذیر اور ترقی یافتہ معاشروں میں کثرت سے ہو رہا ہے- محققین کے مطابق یہ کینسر اور خون کے چند دیگر مہلک عارضوں کا سبب بنتا ہے-

https://p.dw.com/p/Pfug
تصویر: Toyota

سائنسی ایجادات نے جہاں زندگی کو سہل اور آرام دہ بنایا ہے وہاں بہت سی مصنوعات ایسی ہیں جو انسانی صحت پر نہایت منفی اثرات بھی مرتب کرتی ہیں۔ تاہم اس بارے میں عوامی شعور بہت کم ہے۔ الیکٹرونک مصنوعات میں سے ایک ایئر کنڈیشنر ہے، جس کا استعمال ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک میں کثرت سے ہو رہا ہے- محققین نے کار ایئرکنڈشننگ کے مضر اثرات پر ریسرچ سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ یہ کینسر اور خون کے چند دیگر مہلک عارضوں کا سبب بنتا ہے-

Toyota Prius
ائیرکنڈشنڈ کار کے ڈیش بورڈ سے سرطان زا مادہ خارج ہوتا ہےتصویر: Toyota

یہ کوئی تعجب کی بات نہیں کہ موجودہ دور میں سرطان کا شکار ہو کر اس دنیا سے رخصت ہو جانے والوں کی تعداد پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہو چکی ہے- کینسر کے مہلک عارضے کا تعلق روز مرہ زندگی کا معمول بن جانے والی بہت سی غلط عادات سے بھی ہے- آپ نے محسوس کیا ہو گا کہ بہت سے لوگ صبح اپنی گاڑیوں میں بیٹھتے ہی سب سے پہلا کام یہ کرتے ہیں کہ ایئر کنڈشنر کا بٹن دباتے ہیں اور رات کو جب تک وہ گاڑی سے اتر کر اپنے گھر میں داخل نہیں ہوتے، ایئر کنڈشنر کی مصنوعی ٹھنڈک کے باعث بظاہر آرام دہ حالت میں محو سفر رہتے ہیں۔ لیکن اصل حقائق اس کے برعکس ہیں۔

ماہرین نے اس بارے میں ریسرچ کی اور یہ پتہ چلایا ہے کہ گاڑی کے اندر ڈیش بورڈ، گاڑی کی سیٹیں اور کار کے اندر استعمال کیا جانے والا ایئر فریشنر ایسی اشیاء ہیں، جن سے مسلسل ایک خاص قسم کا زہریلا کارسینوجن مادہ جسے بینزین بھی کہتے ہیں، خارج کر رہی ہوتی ہیں۔ یہ مادہ سرطان کے علاوہ ہڈیوں کے اندر زہر پھیلاتا ہے- اس سے خون کی کمی ، خاص طور سے خون میں پائے جانے والے سفید خلیوں کی مطلوبہ مقدار میں کمی ہو جاتی ہے- ماہرین کی تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ گاڑی کے اندر پایا جانے والا یہ زہریلا مادہ جو گیس کی صورت میں سانس کے ذریعے جسم کے اندر جا رہا ہوتا ہے، حاملہ خواتین کے لئے خاص طور سے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے- یہ اسقاط حمل کا باعث بھی بن سکتا ہے-

Deutschland Taufliegen Bild gewann Fotowettbewerb wissenschaft visuell 99 Flash-Galerie
سرطان زا مادہ خون کے سفید خلیوں کی مطلوبہ مقدار کو کم کر دیتا ہےتصویر: picture alliance / dpa

گاڑی کے اندر پائی جانے والی بینزین کی مقدا اگر 50 ملی گرام فی مربع فٹ ہو تو یہ نقصان دہ نہیں ہوتی۔ تاہم جب گاڑی کسی سایہ دار جگہ یا چھت کے نیچے پارکنگ میں کھڑی ہو اور اس کے شیشے بند ہوں، تو اس کے اندر 400 سے 800 ملی گرام فی مربع فٹ تک بینزین پائی جاتی ہے- اگر کوئی کار کھلے آسمان کے نیچے دھوپ میں کھڑی ہو، جہاں کار کے اندر کا درجہ حرارت 60 ڈگری فارن ہائیٹ ہو، تو اس میں زہریلے مادے کا اخراج دو ہزار ملی گرام سے چار ہزار ملی گرام فی مربع فٹ تک ہونے لگتا ہے، یعنی سائے کے نیچے کھڑی گاڑی کے اندر خارج ہونے والے اس مادے کی مقدار سے قریب 40 گنا زیادہ- دھوپ میں کھڑی، بند گاڑی، جس کے شیشے بھی بند ہوتے ہیں، اس میں سوار ہونے والے افراد لازمی طور پر اس زہریلے مادے کو بھاری مقدار میں سانس کے ذریعے اپنے جسم میں منتقل کر رہے ہوتے ہیں-

رپورٹ: کشور مصطفیٰ

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں