گم شدہ براعظم زیلانڈیا کے راز جلد کھول دیے جائیں گے
28 جولائی 2017اندازوں اور بعض آثار کے مطابق گم شدہ زیلانڈیا براعظم کی موجودگی آسٹریلیا کے مشرقی حصے میں جنوبی بحر الکاہل کے نیچے تہہ میں کہیں ہو سکتی ہے۔ ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ یہ گم شدہ زیلانڈیا براعظم ایک اور لاپتہ سپر براعظم گونڈوانا کا حصہ ہوا کرتا تھا۔
محققین کا یہ بھی خیال ہے کہ زیلانڈیا قریب پچھتر ملین برس قبل سپر براعظم گونڈوانا سے ٹوٹ کر علیحدہ ہو گیا تھا۔ اس علیحدگی کی وجوہات کی بابت بشریاتی و ارضیاتی محققین کوئی تفصیل فراہم نہیں کرتے۔
گم شدہ براعظم ’گونڈوانا‘ کی باقیات دریافت
امریکا کی جیولوجیکل سوسائٹی کے جریدے میں رواں برس ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی گئی تھی کہ زیلانڈیا کی دریافت سے زمین کے ایک اور براعظم کی دریافت ہو گی۔ ان کا کہنا ہے کہ زمین کے سمندر کی تہہ میں مخفی ایک وسیع و عریض چٹیل چٹان کو یقینی طور پر براعظم قرار دیا جا سکتا ہے۔
زیلانڈیا کی تلاش کا عمل جنوبی بحر الکاہل کے پانچ ملین مربع کلومیٹر علاقے کی تہہ میں شروع کیا جا رہا ہے۔ یہ علاقہ نیوزی لینڈ کے جنوب سے شروع ہو کر نیو کالیڈونیا اور پھر مغرب میں سطع مرتفع کین تک جاتا ہے۔ سطح مرتفع کین آسٹریلیا کے مشرق میں واقع ہے۔
تلاش کے اِس عمل میں ایک بڑا تحقیقی بحری جہاز جوائیڈز ریزولوشن کو خصوصی آلات کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔ اس تلاش کے لیے خصوصی ریسرچرز کی ایک ٹیم بنائی گئی ہے۔ اس میں ماہرینِ طبعیات، انتھروپولوجی اور جیولوجی شامل ہیں۔ اس ٹیم کے شریک چیف سائنسدان جیری ڈکنز کا کہنا ہے کہ جس علاقے کا اس تلاش کے لیے تعین کیا گیا ہے، وہ ارضیاتی تناظر میں بہت اہم ہے۔
ڈکنز کا کہنا ہے کہ زیلانڈیا کا کھوج ایسے ہی ہے جیسے آسٹریلیا انتہائی سست رفتار کے ساتھ شمال کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس باعث آسٹریلیائی ریاست ٹسمانیہ کا سمندر سے باہر آنٓا ہے اور زیلانڈیا کا زیر سمندر چلے جانا ہو سکتا ہے۔