گورڈن براؤن بھی فون ہیکنگ سے نہ بچ سکے
12 جولائی 2011نیوز آف دی ورلڈ کے بعد اب انکشاف ہوا ہے کہ مرڈاک کی بین الاقوامی کمپنی نیوز کاپوریشن کے دوسرے برطانوی اخباروں دی سنڈے ٹائمز اور دی سن نے بھی فون ہیکنگ کے ذریعے نجی معلومات حاصل کیں۔ اس خبر کے بعد 80 سالہ مرڈاک کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچا ہے، جو بڑی تگ و دو سے برٹش سکائی ٹیلی وژن کے حقوق حاصل کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
آسٹریلوی نژاد مرڈاک کی جانب سے برطانیہ کے سکائی ٹیلی وژن کے حقوق حاصل کرنے کی کوشش کا معاملہ اب کٹھائی میں پڑتا دکھائی دے رہا ہے۔ وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کہہ چکے ہیں کہ یہ معاملہ اب competition commission کو بھیجا جائے گا۔
سابق وزیر اعظم گورڈن براؤن کے ایک ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ برطانوی پولیس نے انہیں معاملے کی پیشرفت سے آگاہ کیا ہے۔ ان کے مطابق، ’’ گورڈن براؤن کی نجی زندگی میں مداخلت سے متعلق انہیں آگاہ کر دیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ براؤن خاندان اس مجرمانہ حرکت اور غیر اخلاقی ذرائع سے معلومات کے حصول کی کوشش پر حیرت زدہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق نیوز انٹرنیشنل کارپوریشن کے لیے کام کرنے والے نجی تفتیش کار گلین ملکائر نے اُس وقت گورڈن براؤن کے فون کو ہیک کیا، جب براؤن وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالے ہوئے تھے۔ مرڈاک کی کمپنی کے تحت برطانیہ میں چھپنے والے اخبارات نے قارئین سے درخواست کی ہے کہ وہ براؤن کے معاملے میں معلومات سے اخبار کو آگاہ کرے تاکہ کارروائی کی جائے۔
فون ہیکنگ معاملے کی تحقیقات کرنے والے سکاٹ لینڈ یارڈ نے اس بات پر زور دیا فی الحال معلومات کے اس مسلسل بہاؤ کا راستہ روکا جائے کیونکہ تحقیقات جاری ہیں۔ یہ بیان ممکنہ طور پر بی بی سی اور دیگر نشریاتی اداروں کی ان رپورٹوں سے متعلق ہے، جن میں پولیس پر بھی رشوت ستانی کا الزام لگایا گیا ہے۔ ان رپورٹوں کے مطابق ایسی ای میلز ملی ہیں، جن میں نیوز انٹرنیشنل کے صحافیوں نے پولیس کے لیے رقم کی فراہمی کی درخواستیں کی تھیں۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: عدنان اسحاق