1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہزارے کے بل پر بحث آج

27 اگست 2011

بھارتی پارلیمان بدعنوانی کے خاتمے کے حوالے سے معروف سماجی کارکن انا ہزارے کے بل پر آج بحث کر رہی ہے۔ انا ہزارے کی بھوک ہڑتال بارہویں روز میں داخل ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/12Oa0
تصویر: AP

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ انہیں انا ہزارے کی صحت کے بارے میں تشویش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کا جلد فیصلہ کریں گے کہ انا ہزارے کو بھوک ہڑتال ختم کر دینی چاہیے یا نہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق چوہتر سالہ انا ہزارے گزشتہ گیارہ روز سے جاری بھوک ہڑتال کے باعث کمزور ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ انا ہزارے بھارت میں کرپشن اور بدعنوانی کے خلاف نئی دہلی کے رام لیلا میدان میں بھوک ہڑتال کیے ہوئے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان کے تیارکردہ لوک پال بل کو منظور کرے۔ بھارتی حکومت اس بل کو مسترد کر چکی ہے، تاہم انا کی ہڑتال کی وجہ سے بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے حامی بھری ہے کہ انا ہزارے کا بل پارلیمان میں بحث کے لیے پیش کیا جائے گا۔ پارلیمان میں آج اس حوالے سے بحث کی جا رہی ہے۔

Der Anna Effekt Flash-Galerie
راہُل گاندھی نے انا ہزاے کی مہم کو بھارتی جمہوریت کے لیے ’خطرناک‘ قرار دیا ہےتصویر: dapd

کانگریس حکومت کو حالیہ کچھ عرصے میں کرپشن کے متعدد الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں حکومت کے سینئر عہدیدار مبینہ طور پر ملوث پائے گئے ہیں۔ انا ہزارے کی مہم کو ملک گیر سطح پر پزیرائی حاصل ہو رہی ہے، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ ان کا بل پارلیمنٹ سے بالاتر ایک ایسے ادارے کا قیام چاہتا ہے، جو کہ کسی کو جوابدہ نہیں ہوگا۔

انا ہزارے نے کہا ہے کہ اگر حکومت ان کے بل پر پارلیمنٹ میں بحث شروع کرے گی، تو وہ بھی اپنی ہڑتال ختم کر دیں گے، لہٰذا اس بات کا امکان ہے کہ آج انا ہزارے کی بھوک ہڑتال کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

ادھر کانگریس پارٹی کے رہنما اور کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کے فرزند راہُل گاندھی نے انا ہزاے کی مہم کو بھارتی جمہوریت کے لیے ’خطرناک‘ قرار دیا ہے۔

رپورٹ: شامل شمس⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف توقیر