1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہم جنس پرستی، ایڈز کے پھلاؤ کی ایک اہم وجہ

3 اگست 2011

ایچ آئی وی ایڈز شمالی افریقہ اور مشرقی وسطیٰ کے ہم جنس پرستوں میں تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ محقیقن نے خبردار کیا ہے کہ غیر محفوظ جنسی رویوں کی وجہ سے ایڈز کا دیگر علاقوں تک پھلینے کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/12AHF
تصویر: Fotolia/carma49

دنیا کے متعدد ممالک میں ہم جنس پرستی ایک ممنوعہ موضوع ہے۔ قطر کےکورنل میڈیکل کالج کے محققین کے مطابق کئی ممالک، جن میں مصر، پاکستان، سوڈان اور تیونس شامل ہیں، ان میں ہم جنس پرستی اور غیر محفوظ جنسی روابط کی وجہ سے ایڈز کا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ان ممالک میں کچھ خاص طبقوں میں اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد پانچ فیصد سے بھی زیادہ ہے۔

طبی موضوع پر شائع ہونے والے ایک جریدے کے مطابق پاکستان میں صورتحال تشویشناک ہوتی جا رہی ہے اور ہم جنس پرستوں میں ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد 28 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ اس تناظر میں محققین کا کہنا ہے کہ جن ممالک میں ایڈز تیزی سے پھیل رہا ہے انہیں نگرانی کے عمل کو سخت کرنا چاہیے۔ ساتھ ہی ہم جنس پرستوں کو ایڈز کے بارے میں زیاہ سے زیادہ آگاہی دینی چاہیے اور انہیں اس مرض سے محفوظ رہنے کا طریقہ کار سمجھانا چاہیے۔

Flash Galerie Symbolbild HIV
2009ء میں ایڈزسے متاثرہ افراد کی تعداد 33 ملین سے زیادہ تھیتصویر: picture alliance / dpa

ایک اندازے کے مطابق 2009ء میں دنیا بھرمیں قوت مدافعت کو کمزور کر دینے والے اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد 33 ملین سے زیادہ تھی۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار سے ثابت ہوتا ہے کہ ان میں تقریباً 22 ملین افراد کا تعلق سب صحارہ کے خطے سے ہے۔ تاہم مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں ایڈز سے متاثرہ افراد کے حوالے سے بہت کم ہی اعداد و شمار موجود ہیں۔ اس بارے میں طویل مشاہدے کے بعد محققین اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ ان دو خطوں میں خاص طور پر مرد ہم جنس پرست ایڈز کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔ ان ممالک میں ہم جنس پرست افراد معاشرے سے چھپ کر جنسی روابط قائم کرتے ہیں، جس وجہ سے اسے کنٹرول کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: امتیاز احمد

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں