ہوائی جہاز رن وے سے پھسل کر سمندر میں گرنے سے بچ گیا
14 جنوری 2018ترک صوبے ترابزون کے ہوائی اڈے پر اترنے والا مسافر طیارہ حیران کن انداز میں لینڈنگ کے بعد پھسل گیا۔ ہوائی جہاز رن وے سے پھسلتا ہوا قریب ہی بحیرہ اسود کے کنارے پر واقع چٹانی علاقے میں معلق ہو کر رہ گیا۔
جرمن ایئر شو میں حادثہ، دو ہلاک
نیپال میں چھوٹے طیارے کا حادثہ، 23 افراد ہلاک
رن وے سے پھسلنے والا ہوائی جہاز بوئنگ (737-800) مسافر طیارہ تھا۔ یہ طیارہ جس چٹانی علاقے میں اٹک کر رہ گیا، وہ گیلی اور نوکیلی تھی۔ تصاویر میں ہوائی جہاز کی نوک کو سمندر کی جانب دیکھا جا سکتا ہے۔
خصوصی ریسکیو آپریشن کے ذریعے خوفزدہ عملے اور مسافروں کو ہوائی جہاز میں سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ اس طیارے پر عملے اور مسافروں کی تعداد 162 تھی۔ اس حادثے کے بعد ترابزون کے ہوائی اڈے کو کئی گھنٹے کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
ایئر پورٹ حکام کا خیال ہے کہ اگر طیارہ اس چٹانی علاقے میں کسی نوکیلے پتھر کے ساتھ اٹک کر معلق نہ ہوتا تو اُس کے تیز رفتاری کے ساتھ بحیرہ اسود میں گرنے پر خوفناک حادثہ رونما ہو سکتا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ ہوائی جہاز کے رن وے سے پھسلنے کے بعد بھی کوئی مسافر زخمی نہیں ہوا۔
پیگاسس ایئر لائن کا یہ طیارہ ترک دارالحکومت انقرہ سے روانہ ہوا تھا۔ طیارے کے لینڈنگ کے بعد کے حادثے کی تفتیش محکمہ شہری ہوابازی نے شروع کر دی ہے۔
مختلف مسافروں نے ہوائی جہاز کے اس طرح بچ جانے کو ایک معجزہ قرار دیا۔ ایک مسافر کے مطابق اس طرح کے حادثوں میں ہوائی جہاز میں آگ بھی لگ سکتی تھی لیکن یہ بوئنگ اس صورت حال سے دوچار ہونے سے بھی بچ گیا۔