ہواوے کی اعلیٰ خاتون افسر کی ضمانت پر رہائی
12 دسمبر 2018کینیڈا کی ایک عدالت نے ہواوے کی چیف فنانشل افسر مینگ وان ژُو کو دس ملین کینیڈین ڈالر کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جن میں سے سات ملین کینیڈین ڈالر نقد جمع کرانے ہیں۔ عدالت نے چینی خاتون کو اپنا پاسپورٹ بھی کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے حکام کے حوالے کرنے کی ہدایت کی ہے۔ مجموعی طور پر مینگ وان ژُو کو ضمانت کے لیے ایک درجن عدالتی شرائط کا سامنا ہے۔
ان شرائط کے تحت وہ وینکوور شہر کے ایک محدود حصے میں اپنی نقل و حرکت جاری رکھ سکیں گی۔ انہیں ٹخنے پر ایک خاص کڑا پہننا ہو گا، جس سے اُن کی سرگرمیوں پر پولیس نگاہ رکھ سکے گی۔ اسی طرح عدالت نے انہیں پابند کیا ہے کہ وہ رات گیارہ بجے سے صبح چھ بجے تک اپنے اپارٹمنٹ پر مقیم رہیں گی۔ اس سلسلے میں اس چینی خاتون کے پانچ دوستوں نے بھی اپنے مکانات ضمانتی مچلکوں میں شامل کیے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ مینگ وان ژُو کی گرفتاری کا عمل ابتدا سے ہی غلط ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ اس تناظر میں بیجنگ نے امریکا کو ساری صورت حال کی وضاحت کر دی ہے۔ چین نے کینیڈا کو بھی متنبہ کیا ہے کہ مینگ وان ژُو کی گرفتاری کے سخت نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ چین نے ہواوے کی چیف فنانشل افسر کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کر رکھا ہے۔ اس خاتون کو پہلی دسمبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔
امریکی استغاثہ چینی خاتون مینگ وان ژُو پر الزام رکھتی ہیں کہ انہوں نے امریکی پابندیوں کے منافی اقدام کر کے ایران کو رعایت دی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ اگر چینی خاتون کی ضمانت کی درخواست مسترد ہو جاتی تو پھر کینیڈا کے محکمہٴ انصاف کو مینگ وان ژُو کی امریکا حوالگی کے حوالے سے مزید کارروائی کو آگے بڑھانا پڑتا۔ اس کے بعد کینیڈا کے وزیرانصاف کو ہی فیصلہ کرنا ہوتا کہ آیا وان ژُو کو امریکا کے حوالے کیا جائے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ مینگ وان ژُو کی گرفتاری کے معاملے میں اپنے ملکی محکمہٴ انصاف کی کارروائی میں مداخلت کر سکتے ہیں، اگر یہ چین اور امریکا کے تجارتی تنازعے کے ممکنہ مذاکراتی عمل میں امریکا کے حق میں اثرانداز ہو سکتے ہیں۔ ٹرمپ کے مطابق یہ صورت حال امریکی سلامتی کے حق میں جاتی دکھائی دیتی ہے۔
کینیڈین صوبے برٹش کولمبیا کے بڑے شہر وینکُوور کے ہوائی اڈے پر بااثر چینی خاتون کی گرفتاری امریکی درخواست پر کی گئی تھی۔ مینگ وان ژُو کی گرفتاری کے بعد چینی امریکی تعلقات کے علاوہ کینیڈا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں بھی تیزی سے گراوٹ پیدا ہوئی ہے۔