1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہوا سے آلودگی صاف کرنے والے نظام کا تجربہ

10 اگست 2009

میٹروپولیٹن شہروں میں فضائی آلودگی ایک بڑا مسئلہ بنتی جارہی ہے۔ مٹی کے باریک ذرات کے علاوہ کاروں اور دیگر موٹرگاڑیوں کا دھواں فضا میں آلودگی کی مقدار مسلسل بڑھاتا رہتا ہے۔

https://p.dw.com/p/J7Dr
بڑے شہروں میں فضائی آلودگی ایک بہت بڑا مسئلہ ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

فضائی آلودگی کے سبب لوگوں کو سانس کی مختلف الرجیز کے علاوہ دمہ کی بھی شکایت پیدا ہوجاتی ہے۔ فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لئے ہالینڈ کے سائنسدان نے ایک ایسا نظام ایجاد کیا ہے جو ہوا میں موجود مٹی کے بہت ہی باریک ذرات کو علیحدہ کرلیتا ہے، جس کے نتیجے میں ہوا بہت حد تک آلودگی سے پاک ہوجاتی ہے۔

ایمسٹرڈیم کی Delft Technical University کے نباتاتی شعبے کے سربراہ باب وین اُرسیم Bob Van Ursem کے مطابق ان کا تیار کیا ہوا الیکٹروسٹیٹک Electrostatic نظام مٹی کے بہت ہی باریک ذرات کو ہوا سے علیحدہ کرکے فضائی آلودگی میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ ان کے اس نظام نے سال 2008 میں انٹرٹریفک انوویشن ایوارڈ بھی جیتا تھا۔

Verkehr in Pakistan
کراچی میں فضائی آلودگی کا ایک منظرتصویر: picture-alliance/ dpa

اس نظام کے لیبارٹری تجربات کے بعد وین ارسیم اور ان کے دو ساتھیوں جین ماریجینیسن اور Rijn Roos نے حال ہی میں پہلی مرتبہ بڑے پیمانے پر اس نظام کی جانچ کی ابتداء کی ہے۔

ہالینڈ کے ادارے ڈچ بلڈر BAM اور ڈچ حکومت کے ایئر کوالٹی انوویشن پروگرام نے ان تینوں سائنسدانوں کے تیار کردہ نظام کو روٹرڈیم کے قریب 1460 میٹر طویل سرنگ میں نصب کیا ہے۔ تین ماہ بعد اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ اس نظام نے کس حد تک سرنگ میں موجود ہوا کو صاف کیا ہے۔

وین ارسیم کے مطابق لیبارٹری تجربات میں اس نظام کے توقع سے بہتر نتائج برآمد ہوئے، اور ہوا میں موجود مٹی کے باریک ذرات کو 100 فیصد علیحدہ کرلیا گیا۔ تاہم ارسیم کا کہنا ہے کہ سرنگ میں لگائے گئے نظام کے نتائج مختلف ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر یہ اس نظام کا پہلا تجربہ ہے، لہذا وہ اس بارے میں بہت زیادہ محتاط ہیں۔

ارسیم کے مطابق بڑے پیمانے پر اس تجربے کے بعد ان کا یہ نظام اگلے برس تک کمرشل بنیادوں پر تیاری کے لئے دستیاب ہوگا۔

رپورٹ : افسراعوان

ادارت : عاطف توقیر