یوروزون موسم سرما میں کساد بازاری کا شکار ہو جائے گا
12 نومبر 2022یورپی کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ افراط زر میں جاری اضافے کی وجہ سے یورو زون موسم سرما میں کساد بازاری کا شکار ہو جائے گا۔ جمعے کے روز جاری کی گئی تازہ ترین اقتصادی پیش گوئی میں کہا گیا ہے کہ توانائی کے بھاری بل فی الحال صارفین کی قوت خرید پر اثر انداز ہو رہے ہیں، جس سے افراط زر اس سال 8.5 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ اگلے سال یہ سطح واپس 6.1 فیصد تک گر جائے گی۔
یورو زون میں افراط زر تاریخی حد تک زیادہ، بڑی وجہ یوکرینی جنگ
اس دوران سن 2023 کے لیے شرح نمو کی پیش گوئی گزشتہ جولائی کے 1.4 فیصد کے تخمینہ سے کم ہو کر 0.3 فیصد رہ گئی۔
امکان ہے کہ جرمنی اگلے سال اقتصادی لحاظ سے بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا ملک ہو گا۔ آئندہ برس کے دوران ملک کی اقتصادی پیداوار میں 0.6 فیصد کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
مغرب نے روس پر پابندیاں عائد کر کے خود اپنی معیشت کو نقصان پہنچایا، پوٹن
یوکرین کی جنگ سے پہلے یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کا سب سے زیادہ انحصار روسی گیس پر تھا اور اب وہ روسی توانائی کے متبادل تلاش کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
’بہار میں‘ شرح نمو میں متوقع بہتری
یورپی کمیشن کی موسم خزاں کی پیشں گوئی اس سال کے بقیہ تین مہینوں کے ساتھ ساتھ 2023ء کے پہلے چند مہینوں میں اقتصادی پیداوار میں کمی کی نشاندہی کرتی ہے۔ کمیشن کا کہنا ہے کہ توانائی کی مہنگی قیمتیں، زندگی گزارنے کی بڑھتی ہوئی لاگت اور سود کی شرح یہ سبھی عوامل مل کر''یورپی یونین، یورو زون اور زیادہ تر رکن ممالک کو سال کی آخری سہ ماہی میں کساد بازاری میں دھکیل سکتے ہیں۔‘‘
جرمنی: تین دہائیوں میں مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ''موسم بہار میں یورپ میں ترقی کی واپسی کی توقع ہے، کیونکہ افراط زر آہستہ آہستہ معیشت پر اپنی گرفت کو نرم کر دیتا ہے۔‘‘ تاہم مشکل عالمی اقتصادی صورتحال میں طلب کی کمی کے باعث معاشی سرگرمیاں ماند رہیں گی۔
ش ر⁄ ع آ (اے ایف پی، اے پی)