یورو زون: مالی بحران سے نمٹنے کی ممکنہ پلاننگ
14 اپریل 2010یورپی یونین کےکمشنر برائے اقتصادی و مالیاتی امور اولی رہن نےکہا ہے کہ یورو زون ملکوں کو ایک مستقل نظام کو مروج کرنا ہو گا جس کے تحت کسی بھی ملک کو ہنگامی اقتصادی مسائل کے تناظر میں خصوصی امدادی قرضہ فراہم کیا جا سکے۔ اولی رہن کا یہ بیان اُس اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے جس میں یورو زون ملکوں نے یونان کے لئے تیس ارب یورو کے امدادی قرضے پر اتفاق کیا ہے اور یہ اُس وقت جاری کیا جائے گا جب یونان اپنی کوششوں میں ناکام ہو جائے گا۔
مستقل بنیادوں پر ہنگامی امدادی قرضےکے حوالے سے رہن نے تصدیق کی ہے کہ یورپی کمیشن کا بھی خیال ہے کہ یورپی ملکوں کے مالیات معاملات میں پیچیدگیاں پیدا ہونے کی صورت میں بہتری کی خاطر کسی امدادی قرضے کی فراہمی کے لئے کوئی مستقل طریقہ کار موجود ہونا ضروری ہے۔
یورپی یونین کے ستائیس ملکوں کے مالیاتی کمشنر یونین ملکوں کے درمیان مالیاتی امور کے حوالے سے مزید تعاون کو بہتر بنانے کے مختلف پہلوؤں پر غور کرنے کے لئے بدھ کو جمع ہوئے تھے۔ اِس سلسلے میں مزید بات چیت بارہ مئی تک مؤخرکردی گئی ہے۔ اگلے اجلاس میں ممبر ملکوں سے ہنگامی امدادی قرضے کی فراہمی کے طریقہ کارکو طے کرنے کے سلسلے میں اپنی اپنی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ ابتدائی منظوری کے بعد اِس معاملے کی حتمی منظوری سربراہوں کے اجلاس میں دی جائے گی۔
یورپی یونین کے مالیاتی و اقتصادی امور کے اجلاس میں پرتگال کو بجٹ خسارے میں کمی کرنے کے حوالے سے سخت وارننگ دی گئی ہے۔ پرتگالی حکومت کو اگلے تین سالوں میں خسارے کو کم کرنے کے پروگرام کو مزید بہتر کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔ لزبن حکومت نے اپنے بجٹ خسارے کو تین سالوں میں کم کرنے کے حوالے سے ایک وسیع پروگرام پیش کیا ہے۔ یونان کی طرح پرتگال کو بھی بجٹ خسارے اور قرضوں کے بڑے حجم کا سامنا ہے۔ ماہرین کے خیال میں یونان کے بعد امکاناً پرتگال کا مالی بحران کسی وقت سر اٹھا سکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو اُس کی لپیٹ میں کچھ دوسرے ملک بھی آ جائیں گے۔
دوسری جانب یونان کی پارلیمنٹ نے اپنے ملک میں ٹیکس نظام میں تبدیلی کے حکومت پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ بل کی منظوری اکثریتی اراکین کی جانب سے ہوئی۔ اِس بل کی منظوری کے بعد یونانی وزیر اعظم جورج پاپاندریو نے اِس تبدیلی کو انقلاب آفرین قرار دیا۔ نئے ٹیکس پیکج میں کوشش کی گئی ہے کہ ٹیکس کسی طور پر بھی چھپایا نہ جاسکے۔ ٹیکس ادا کرنے والوں کے دائرے میں خاص طور ٹیکسی چلانے والے اور ٹرک ڈرائیوروں کو بھی لایا گیا ہے۔ پاپاندریو حکومت کو یقین ہے کہ سالانہ بنیادوں پر اربوں ڈالرکے ٹیکس چھپانے کا عمل اب بالکل ختم ہو سکے گا۔ اِس ٹیکس پیکج کے خلاف حکومت مخالف احتجاجات کا سلسلہ جاری ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عدنان اسحاق