یورو وژن کے لیے اسٹیج سج گیا
9 مئی 2014اس سال کا یورو وژن مقابلہ بہت ڈرامائی ہونے جا رہا ہے۔ اس کے حوالے سے اتنا تو ضرور کہا جا رہا ہے کہ آرمینیا، سویڈن اور یوکرائن کے فنکاروں کی کارکردگی عمدہ رہے گی لیکن کوئی ایک بھی ایسا بینڈ یا گلوکار نہیں ہے، جس کے بارے میں یہ کہا جا سکے کہ اُس کی جیت کے امکانات بہت روشن ہیں۔ گزشتہ سال اس مقابلے کے فائنل سے بہت پہلے ہی یہ بات بڑی حد تک یقینی تصور کی جا رہی تھی کہ ایمیلی ڈی فوریسٹ ہی یہ مقابلہ جیتیں گی اور بالآخر ہوا بھی یہی، جب ڈنمارک کی اس پوپ گلوکارہ کو اُن کے گیت، اونلی ٹیئر ڈراپس‘ کے لیے اس مقابلے کا فاتح قرار دیا گیا۔
ہر سال کی طرح اس سال کے یورو وژن میں بھی گلیمر، سیاست اور انوکھے ملبوسات نمایاں ہیں۔ یورو وژن کے گیتوں کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں سیاست کا کتنا زیادہ عمل دخل ہوتا ہے، اس کا اندازہ منگل چھ مئی کو ہونے والے سیمی فائنل سے لگایا جا سکتا ہے۔ جیسے ہی یہ اعلان ہوا کہ روس فائنل کے لیے کوالیفائی کر گیا ہے، حاضرین نے ہُوٹنگ شروع کرتے ہوئے شور مچانا شروع کر دیا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ہفتے کو ہونے والے یورو وژن کے فائنل میں یوکرائن کو ہمدردی کے بھی ووٹ مل سکتے ہیں۔
چونکہ حتمی نتیجے کے بارے میں کوئی واضح پیشین گوئی نہیں کی جا رہی، اس لیے اس بار کا مقابلہ زیادہ سے زیادہ سنسنی خیز ہونے جا رہا ہے۔ یورو وژن شو کی ایگزیکٹیو پروڈیوسر پرنیل گارڈبو (Pernille Gaardbo) نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا:’’ہم نے سسپنس بڑھانے کے لیے اپنی رفتار ذرا تیز کر دی ہے۔ جیسے ہی فنکار اسٹیج سے نیچے اتریں گے، ہم اُن کا ردعمل دکھائیں گے۔ ہم اس مقابلے کو زیادہ سے زیادہ ڈرامائی بنانا چاہتے ہیں۔‘‘ اس سال کے یورو وژن فائنل میں جرمنی کی نمائندگی Elaiza نامی گروپ کی گلوکارائیں کریں گی، اپنے گیت ’اِز اِٹ رائٹ‘ کے ساتھ۔
وقت کے ساتھ ساتھ اس سالانہ مقابلے کے انعقاد پر آنے والی لاگت بڑھتی چلی گئی تھی۔ 2012ء میں آذربائیجان کے میزبان شہر باکُو نے یورو وژن کے انعقاد پر ایک ارب ڈالر خرچ کیے تھے تاہم گزشتہ برس سویڈن نے ان اخراجات میں بڑی حد تک کمی کر دی۔ اس سال ڈنمارک نے بھی اخراجات کو تقریباً سویڈن ہی کی سطح پر رکھتے ہوئے 25.5 ملین یورو خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ سال یورو وژن کو سترہ کروڑ ٹی وی ناظرین نے دیکھا تھا۔
ڈنمارک اس سے پہلے 2001ء میں بھی یورو وژن کی میزبانی کر چکا ہے، جب ڈنمارک کے اولسن برادرز نے اپنے گیت ’فلائی آن دی وِنگز آف لَوّ‘ کے ساتھ یہ مقابلہ جیتا تھا۔
اس مرتبہ یورو وژن کے موقع پر کوپن ہیگن کی سب سے بڑی شاپنگ اسٹریٹ کو اس یورپی مقابلے کے مداحوں کے لیے خوب سجا دیا گیا ہے۔ فائنل مقابلے کا اسٹیج ایک صنعتی علاقے میں ایک سابقہ شپ یارڈ کے اندر بنایا گیا ہے، جہاں اس طرح کی کسی تقریب کے انعقاد کا یہ پہلا موقع ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اگرچہ فائنل دیکھنے کے لیے موقع پر موجود حاضرین کی تعداد گیارہ ہزار ہو گی تاہم اُن کی نشستیں اس طرح سے ترتیب دی گئی ہیں کہ ہر ایک کو اسٹیج سے قریب ہونے کا احساس ہو گا۔