یورو کپ، پولیس اور فٹ بال شائقین ایک بار پھر متصادم
16 جون 2016ہفتے کے روز روس اور انگلینڈ کے شائقین کے درمیان جنوبی ساحلی شہر مارسے میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد اس علاقے میں 3,900 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ ان جھڑپوں میں لگ بھگ 35 افراد زخمی ہو گئے تھے۔ ايک برطانوی نشرياتی ادارے کے مطابق پولیس رات بھر لیل کی گلیوں میں گشت کرتی رہی اور انگلینڈ سے آئے شائقین کے گروپوں کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کرتی رہی۔ فرانسیسی پولیس نے مشتعل افراد کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔
شائقین آج جمعرات کے روز انگلینڈ اور ویلز کے ميچ کے لیے لینس میں تھے جو لیل کے شہر سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس سے قبل بدھ کے روز مقامی پولیس کے سربراہ مائیکل لالانڈے نے بتایا کہ مارسے سے حراست ميں ليے جانے والوں میں چھ روسی بھی شامل ہيں۔ جھڑپوں کے ايک عينی شاہد نے بتايا کہ پولیس نے روس مخالف گيت گانے والے اور بوتليں پھينکنے والے برطانوی شائقين کے خلاف پيپر اسپرے، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درميانی رات ایک بجے تک لیل کی سڑکیں پر سکون تھیں۔ اس سے قبل بدھ کے روز لیل روانگی کے لیے تیار ایک بس میں 43 روسی افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، جن میں سے 11 کو چھوڑ دیا گیا جبکہ باقی مارسے میں پولیس کی حراست میں تھے۔ یوروکپ 2016 کے فٹ بال ٹورنامنٹ میں روسی ٹیم کی معطلی کے خلاف گزشتہ روز روسی وزارتِ خارجہ نے ماسکو میں فرانس کے سفیر ژاں موریس ریپٹ کو بطور احتجاج طلب کیا۔ روسی وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری ایک بیان میں کہا ہے، ’’ اگر روس مخالف جذبات کو مزید ہوا دی گئی تو اس سے روس اور فرانس کے باہمی تعلقات کافی حد تک خراب ہونے کا امکان ہے۔‘‘
گزشتہ ہفتے کے روز انگلينڈ اور روس کی ٹيموں کے مابين کھيلا گيا ميچ ایک، ایک گول سے برابر رہا تھا۔ اس کے بعد فرانس کے ساحلی شہر مارسے میں ان دونوں ٹیموں کے حامیوں کے درمیان اسٹیڈیم سے شروع ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ تین روز تک جاری رہا تھا۔ یورپی ممالک میں فٹ بال کی نگران تنظیم یوئیفا نے منگل کو پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایسے واقعات کی روک تھام نہ کی گئی تو دونوں ٹیموں کو سن 2016 کے یورو کپ سے نا اہل قرار دیا جا سکتا ہے۔
بدھ کے روز لیل میں کھیلے جانے والے یوروکپ 2016 کے گروپ بی کے میچ میں سلواکیہ نے روس کو ایک کے مقابلے دو گول سے ہرا دیا تاہم میچ کے دوران روسی ٹیم کے مداحین کی جانب سے اشتعال دلانے کی کوشش کے باوجود اسٹیڈیم میں تشدد کا کوئی مظاہرہ دیکھنے میں نہیں آیا۔