یورپی ممالک نے خوآن گوآئیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کر لیا
4 فروری 2019اسپین وہ پہلا یورپی ملک ہے، جس نے لاطینی امریکی ملک وینزویلا میں اپوزیشن لیڈر کو عبوری صدر تسلیم کیا ہے۔ ہسپانوی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ’’ہسپانوی حکومت وینزویلا کی نیشنل اسمبلی کے صدر کو عبوری ملکی صدر تسلیم کرنے کا اعلان کرتی ہے۔‘‘ ہسپانوی حکومت نے گوآئیڈو سے جلد از جلد نئے انتخابات کا اعلان کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا، ’’ہم وینزویلا میں مکمل جمہوریت کی بحالی، انسانی حقوق اور انتخابات کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘
اس اعلان کے کچھ ہی دیر بعد برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ٹوئٹر پر اعلان کرتے ہوئے کہا، ’’یورپی اتحادیوں کے ساتھ ہم نئے قابل اعتماد انتخابات تک گوآئیڈو کو عبوری صدر تسلیم کرتے ہیں۔‘‘ پھر فرانس نے بھی ایسا ہی ایک اعلان کر دیا۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں کا کہنا تھا، ’’فرانس وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر خوآن گوآئیڈو کو عبوری صدر تسلیم کرتا ہے۔ گوآئیڈو کو اب نئے انتخابات کرانے کا اعلان کر دینا چاہیے۔‘‘
ڈنمارک، سویڈن اور آسٹریا بھی ایسے ہی اعلانات کر چکے ہیں۔ یورپی ممالک کی جانب سے یہ اعلانات ایسے وقت پر کیے جا رہے ہیں، جب وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو ملک میں نئے انتخابات کرانے کا یورپی مطالبہ مسترد کر چکے ہیں۔ یورپی یونین کے سات رکن ممالک نے کل اتوار کو مادورو کو الٹی میٹم دیا تھا کہ وہ ملک میں فوری نئے عام انتخابات کا اعلان کریں، ورنہ یہ ممالک خوآن گوآئیڈو کو وینزویلا کا عبوری صدر تسلیم کر لیں گے۔
وینزویلا کو گزشتہ چند ہفتوں سے شدید سیاسی بحران کا سامنا ہے۔ اس لاطینی امریکی ملک میں اپوزیشن کے سربراہ خوآن گوآئیڈو خود کو ملک کا عبوری سربراہ قرار دے چکے ہیں۔
نکولاس مادورو نے اتوار کی شام اسپین کے ایک نشریاتی ادارے کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ وہ ایسے عناصر کے دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے، جن کا مطالبہ ہے کہ وہ صدارتی منصب سے علیحدہ ہو جائیں۔
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر گوآئیڈو کو امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا اور کئی لاطینی امریکی ممالک پہلے ہی ملک کا عبوری صدر تسلیم کر چکے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ چند روز کے دوران وینزویلا میں سیاسی عدم استحکام مزید بڑھ سکتا ہے۔
ا ا / م م ( اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز، اے پی)