یونان کا بحران: فرانس۔ جرمن حکمت عملی کا اعلان متوقع
30 ستمبر 2011یونان کے وزیر اعظم جارج پاپاندریو نئے بیل آؤٹ پیکج کے لیے آج یورپی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ وہ پولینڈ کے دارالحکومت وارساؤ میں یورپی کونسل کے صدر ہیرمان فان رومپوئے ملاقات کریں گے۔ بعدازاں وہ پیرس جائیں گے جہاں فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی سے ان کی ملاقات طے ہے۔
نکولا سارکوزی نے کہا ہے کہ جمعہ کو یونانی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد وہ اس حوالے سے جرمنی اور فرانس کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ سترہ رکنی یورو زون کے امدادی پیکج کا نصف جرمنی اور فرانس مہیا کر رہے ہیں۔
سارکوزی نے جمعرات کو جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے ٹیلی فون پر بات بھی کی اور جرمن پارلیمنٹ میں یورو امدادی پیکیج کے بل کی منظوری پر انہیں مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اس بل کی منظوری کے لیے پارلیمانی ووٹنگ کو یورو زون کے استحکام کے لیے اہم قدم قرار دیا۔
اُدھر جرمن حکومت کے اعلی نمائندوں نے پارلیمان کی جانب سے یورو امدادی پیکج میں توسیع کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
یونین جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر فولکر کاؤڈر اور ایف ڈی پی کے فلپ روئسلر نے کہا کہ نتیجہ یہ ثابت کرتا ہے کہ حکمران اتحاد مسائل کو حل کرسکتا ہے۔ ان کے مطابق اس سے نہ صرف یورپ بلکہ اقتصادی منڈیوں پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
پیکج کے حق میں پانچ سو تیئس اراکان پارلیمنٹ نے ووٹ دیے۔ اس پیکج کا مقصد یونان اور پرتگال جیسے مالی مشکلات کا شکار یورو زون میں شامل ملکوں کی مدد کرنا ہے۔ امدادی پیکج کی مجموعی مالیت سات سو اسی ارب یورو ہے۔ یورو زون میں شامل سترہ میں سے بارہ ملک اس امدادی پیکج میں توسیع کی منظوری دے چکے ہیں۔
یونان کے لیے آٹھ ارب یورو کے نئے بیل آؤٹ پیکج کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے بین الاقوامی معائنہ کار پہلے ہی ایتھنز میں موجود ہیں۔
دوسری جانب جرمنی کی جانب سے یورو امدادی پیکج میں توسیع کی منظوری ایشیائی مارکیٹوں میں جمعہ کو دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں یورو کی قَدر بہتر ہوئی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت عدنان اسحاق