’یونان کا بحران، پاکستان کے لیے فائدہ مند بھی ہو سکتا ہے‘
3 جولائی 2015یونان کے دیوالیہ ہونے کے خطرے کے باعث انیس ملکوں کے بلاک یورو زون کی مشترکہ کرنسی یورو کی قدر میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ یونانی بحران کی لپیٹ میں ایشیائی اور یورپی منڈیاں بھی آئی ہیں جبکہ اسٹاک مارکیٹوں میں مندی غالب ہے۔
یونان میں اتوار کو آئی ایم ایف، یورپی مرکزی بینک اور یورپی کمیشن کی شرائط پر امدادی پیکج میں توسیع کے حوالے سے ریفرنڈم ہو رہا ہے۔ وزیر اعظم الکیسس سپراس نے اپنے سیاسی مستقبل کو اس ریفرنڈم کے نتائج کے ساتھ مشروط کر دیا ہے۔
یونان کا بحران اگر شدید ہوتا ہے اور یہ ملک اگر یورو زون سےنکل جاتا ہے تو کیا اس سے پاکستانی معیشت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ اس کے جواب میں پاکستان کے نامور ماہر اقتصادیات اور ملک کے سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ کا کہنا تھا، ’’براہ راست تو پاکستانی معیشت پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا اور نہ ہی اس سے پیدا شدہ مسائل سےپاکستان براہ راست متاثر ہوگا۔ لیکن بلاواسطہ طور پر اگر یورپی معیشت بحیثیت مجموعی بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے تو اس سے پوری دنیا متاثر ہو گی اور ظاہر ہے کہ اثرات پاکستانی معیشت پر بھی پڑیں گے۔‘‘
یونان کے دیوالیہ ہونے کے خطرات کے سبب ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی دیکھی جا رہی ہے۔ آج جمعہ تین جون کو شنھگائی اسٹاک مارکیٹ 5.77 فیصد نیچے آ گئی ہے۔ تاہم ڈاکٹر سلمان شاہ کے مطابق پاکستان کی اسٹاک مارکیٹس پر یونان کے باعث کوئی منفی اثرات نہیں دیکھے گئے۔
پاکستان کے سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ یونان کے بحران میں پاکستان کے لیے معاشی امکانات بھی دیکھتے ہیں: ’’چونکہ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ تیزی سے ترقی کرتی ہوئی مارکیٹ ہے تو ایسا ممکن ہو سکتا ہے کہ یونانی مارکیٹ سے پیسہ نکالنے والے سرمایہ کار بہتر امکانات کے لیے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ لگائیں۔ اس طرح پاکستان کی معیشت کو بحیثیت مجموعی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔‘‘
پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور ماہر اقتصادیات ڈاکٹر سلمان شاہ سے کئی گئی مکمل گفتگو آپ نیچے دیے گئے لنک سے سن سکتے ہیں۔