یوکرائنی طیارہ غیر ارادی طور پر مار گرایا، ایرانی فوج
11 جنوری 2020یوکرائنی مسافر بردار طیارہ بدھ آٹھ جنوری کو تہران کے ایئرپورٹ سے پرواز کے کچھ دیر بعد ہی گِر کر تباہ ہو گیا تھا، جس کے نتیجے میں اس پر سوار تمام 176 افراد مارے گئے تھے۔ ایران نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ شدید تناؤ کے تناظر میں اس ہوائی جہاز کو غلطی سے 'معاندانہ ہدف‘ سمجھ لیا گیا تھا۔
یوکرائن ایئرلائنز کا طیارہ ایرانی دارالحکومت تہران کے خمینی ایئرپورٹ سے یوکرائنی دارلحکومت کییف کے لیے روانہ ہوا تھا۔ بوئنگ 737 طرز کے اس طیارے پر مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 167 مسافر اور عملے کے نو ارکان سوار تھے۔ حکام کے مطابق مرنے والوں میں 82 ایرانی شہری، 57 کینیڈا اور 11 یوکرائن کے شہری تھے۔
'معاندانہ ہدف کی غلط فہمی‘
ایرانی فوج کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اس مسافر طیارے کا رُخ ایرانی انقلابی گارڈز کے ایک 'حساس فوجی مرکز‘ کی طرف ہو گیا تھا جس کی وجہ سے اسے 'معاندانہ ہدف‘ سمجھ لیا گیا۔ اس بیان کے مطابق بغداد میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ایک امریکی فضائی حملے میں موت کے بعد ایرانی فورسز 'تیاری کے انتہائی درجے‘ پر تھیں۔
فوجی بیان کے مطابق، ''اس صورتحال میں، انسانی غلطی اور غیر ارادی طور پر یہ پرواز نشانہ بن گئی۔‘‘ بیان میں اس سانحے پر معذرت کے ساتھ ساتھ کہا گیا ہے کہ ملک اب اپنے نظام کو مزید بہتر بنائے گا تاکہ مستقبل میں اس طرح کی 'غلطی‘ دوبارہ نہ ہو۔ اس بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس غلطی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو گی۔
'تباہ کن‘ اور ‘ناقابل معافی‘
ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں تعزیت کا اظہار کیا ہے: ''اسلامی جمہوریہ اس تباہ کُن غلطی پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتا ہے۔ اس عظیم المیے اور ناقابل معافی غلطی کے ذمہ داروں کی شناخت اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔‘‘
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اس مسافر بردار طیارے کو مار گرائے جانے پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے، تاہم انہوں نے اس سانحے کی ذمہ داری امریکا پر بھی عائد کی ہے۔ اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں ظریف نے لکھا، ''ایک افسوسناک دن۔ مسلح افواج کی طرف سے داخلی تحقیقات اور ابتدائی نتائج: امریکی مہم جوئی کے باعث ہونے والی انسانی غلطی اس سانحے کی وجہ بنی۔‘‘ جواد ظریف نے ٹوئیٹ میں مزید لکھا، ''ہمارے عوام، مرنے والوں کے خاندانوں اور دیگر متاثرہ اقوام کے لیے ہماری طرف سے بھرپور افسوس، معافی اور تعزیت۔‘‘
خیال رہے کہ امریکا اور مغربی ممالک کی طرف سے کہا جا رہا تھا کہ یہ مسافر طیارہ ایرانی فورسز کے میزائل کا نشانہ بنا تھا۔ جمعے کے روز یوکرائنی صدر وولادیمیر زیلنسکی نے رپورٹرز کو بتایا کہ امریکا اس معاملے کی تحقیقات کے لیے یوکرائن کی مدد کرنے کو تیار ہے۔
ا ب ا / ع ت (اے پی، روئٹرز)