یوکرین اناج اور ویجیٹیبل آئل ملک سے باہر بھیجنے کو کوشش میں
29 مئی 2022یوکرینی دارالحکومت کییف میں حکومت کی کوشش ہے کہ کسی طرح بحیرہ اسود اور بحیرہ آزوف کے ایک مہینے سے جاری محاصرے کو توڑا جائے اور اس مقصد کے لیے روسی بحریہ کے جہازوں کو پیچھے دھکیل دیا جائے تا کہ زمین پر حکومتی نقل و حمل کا دائرہ وسیع ہو سکے۔
روس کی فوج کشی کے بعد شروع ہونے والی یوکرینی جنگ اور مغربی اقوام کی ماسکو حکومت پر پابندیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر اناج، کوکنگ آئل، زرعی کھادوں (فرٹیلائزرز) اور انرجی کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔ اس باعث مہنگائی سے غریب افراد کو شدید پریشانی اور بےچینی کا سامنا ہے۔
یوکرین میں موجود ذخیرہ
جنگ سے قبل یوکرین کی مرکزی صنعت اناج کی تھی اور اس کا حجم سالانہ بارہ بلین ڈالر سے زائد کی ایکسپورٹ کا تھا۔ یہ حجم ملک کی مجموعی برآمدات کا پانچواں حصہ ہے۔ اس جنگ سے پہلے یوکرین کی اناج اور تیل کی اٹھانوے فیصد ایکسپورٹ بحیرہ اسود سے ہوتی تھی۔ اس تناسب سے ہر ماہ چھ ملین ٹن اناج اور ویجیٹیبل تیل کے بیجوں کو دوسرے ممالک کو روانہ کیا جاتا تھا۔
اب جنگ کی وجہ سے ذرائع نقل حمل مفلوج ہو چکے ہیں۔ بندرگاہوں کو روسی فوج نے بند کر رکھا ہے۔ ریلوے کا نظام بھی درہم برہم ہے۔ اس وقت یوکرین سے صرف ایک سے ڈیڑھ ملین ٹن اناج اور تیل کے بیج بیرونی ممالک روانہ کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق مئی میں یوکرین میں پچیس ملین ٹن اناج رکا ہوا ہے اور اس کی وجہ انفراسٹرکچر کی تباہی اور بندرگاہوں کی ناکہ بندی ہے۔
خوراک بطور ہتھیار
ابھی گزشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے روس پر الزام لگایا تھا کہ ماسکو یوکرین جنگ کی آڑ میں خوراک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ بلنکن نے یہ بھی کہا کہ روس نے یوکرین کی اناج کی بین الاقوامی ترسیلات کو بند کر کے صرف یوکرین ہی کا نہیں بلکہ دنیا کے لاکھوں افراد کا استحصال کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ دوسری جانب روسی حکومت کا موقف ہے کہ یوکرینی بحران کے ذمہ دار مغربی ممالک ہیں۔
عالمی بحران
دنیا میں کئی ممالک کا انحصار روس اور یوکرین میں پیدا ہونے والی گندم اور دوسرے اناج پر ہے۔ روسی یوکرینی جنگ کی وجہ کئی ممالک میں خوراک کا بحران جنم لے چکا ہے اور یہ شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔ خاص طور پر غریب ممالک میں صورت حال خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔
دنیا میں استعمال ہونے والی ایک تہائی گندم روس اور یوکرین سے حاصل کی جاتی تھی۔ اب گندم کی دستیابی میں مزید مشکلات بھارت نے اس کی ایکسپورٹ پر پابندی لگا کر پیدا کر دی ہے۔ شمالی امریکا اور مغربی یورپ میں خراب موسم کی وجہ سے بھی گندم کی پیدوار کم ہوئی ہے۔
یوکرین سورج مکھی کے تیل کا بھی ایک انتہائی اہم ملک ہے۔ صرف سورج مکھی کا تیل ہی نہیں دوسرے ویجیٹیبل تیل بھی اس ملک میں تیار کیے جاتے ہیں۔ ویجیٹیبل تیل کی عالمی کھپت چالیس فیصد روس، بیلاروس اور یوکرین سے ہوتی تھی۔ جنگ کی وجہ سے روس اور بیلاروس مغربی اقوام کی پابندیوں کا شکار ہو چکے ہیں۔
ع ح/ب ج (روئٹرز)