یوکرین: سابق نائب وزیر دفاع ملکی فوج کے نئے کمانڈر مقرر
11 فروری 2024خیال رہے کہ يوکرینی صدر وولوديمیر زیلنسکی نے کرنل جنرل اولیکسانڈر سیرسکی کو مسلح افواج کے کمانڈر کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
نئے مقرر کیے جانے والے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پاولیوک ایک سال تک وزارت میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
یوکرین: زیلنسکی نے اپنے کمانڈر انچیف کو برطرف کر دیا
روس کو شکست دینا 'ناممکن' تاہم جنگ کا خاتمہ ممکن ہے، پوٹن
ہفتہ 10 فروری کو زیلینسکی نے پانچ دیگر اعلیٰ فوجی تقرریوں کا اعلان بھی کیا۔ اس کا مقصد قریب دو برس قبل سے روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف جاری جنگی کارروائیوں کے خلاف دفاع کو مضبوط بنانا بتایا گیا ہے۔
روسی ڈرون حملے، زیادہ تر مار گرائے، کییف
ادھر یوکرین فوج نے کہا ہے کہ اس نے روس کی جانب سے داغے گئے 45 ڈرونز میں سے زیادہ تر کو تباہ کر دیا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل یوکرینی حکام نے اعلان کیا تھا کہ ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف میں ایک پیٹرول اسٹیشن پر روسی حملے کے سبب سات افراد ہلاک ہوئے۔
یوکرینی حکام کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب روسی فوج کی طرف سے 45 ڈرون داغے گئے۔ یوکرین کی فضائیہ نے ٹیلی گرام پر کہا کہ ان میں 40 ڈرونز کو فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔
یوکرینی علاقے دنیپرو کے گورنر سیرگئی لیساک نے بتایا کہ ان ڈرونز میں سے ایک کے ملبہ پر گرنے سے ایک 39 سالہ شخص معمولی زخمی ہوا۔
خارکیف کے گورنر سینیگوبوف کے مطابق روسی گائیڈڈ بموں نے خارکیف کے علاقے میں ووڈیان نامی گاؤں کو نشانہ بنایا جس میں ایک 56 سالہ خاتون ہلاک ہو گئیں۔
روسی فوج، ایلون مسک کا اسٹارلنک استعمال کر رہی ہیں، یوکرینی انٹیلیجنس
یوکرینی انٹیلیجنس نے کہا ہے کہ روسی افواج یوکرین میں عسکری مقاصد کے لیے ایلون مسک کی اسپیس ایکس کی جانب سے تیار کردہ اسٹار لنک ٹرمینلز کو سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔
فروری 2022 میں روس کے حملے کے بعد یوکرین کی مدد کے لیے ان ٹرمینلز کو فوری طور پر بھیجا گیا تھا کیونکہ میدان جنگ میں مواصلاتی رابطہ انتہائی اہم ہوتا ہے۔
یوکرین کی وزارت دفاع کے مرکزی ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (جی یو آر) کے ترجمان آندرے یوسف نے کہا کہ روسی قابض فوج کی جانب سے ان ڈیوائسز کا منظم استعمال بڑھتا جار ہا ہے۔ روس کی جانب سے اسٹار لنک کے مبینہ استعمال کے بارے میں یوکرین کا یہ پہلا سرکاری بیان تھا۔
اسٹار لنک کا کہنا ہے کہ وہ روس کی حکومت یا فوج کے ساتھ کسی قسم کا کاروبار نہیں کرتا۔
روس کی وزارت دفاع نے فوری طور پر روئٹرز کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
ا ب ا/ک م (اے ایف پی، روئٹرز)