جرمن صدر شٹائن مائر کے دورہ کییف کی 'ضرورت نہیں'
13 اپریل 2022جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے منگل کے روز وارسا کے اپنے دورے کے دوران کہا کہ کییف نے ان کے مجوزہ یوکرین دورے کو مسترد کر دیا ہے۔ وہ اس وقت پولینڈ کے دورے پر ہیں جس کا اہم مقصد یوکرین کی حمایت میں متحدہ طور پر کھڑا ہونا ہے۔
جرمن صدر پولینڈ کے صدر آندریج ڈوڈا اور اپنے اسٹونیائی، لتھوانیائی اور لاتویائی ہم منصبوں کے ساتھ مل کر یوکرین کا مشترکہ دورہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے، تاکہ ''یوکرین کے ساتھ مشترکہ یورپی یکجہتی کا مضبوط اظہار کیا جا سکے۔'' جرمن صدر نے کہا کہ تاہم، ''بظاہر یہ کییف کو منظور نہیں تھا۔''
جرمن صدر کے روس کے ساتھ روابط اور سابق وزیر خارجہ کی حیثیت سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے میں ان کے اہم کردار کے حوالے سے یوکرین انہیں پہلے بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتا رہا ہے۔
وارسا میں جرمن صدر کیا کر رہے تھے؟
جرمن وفاقی صدر کے دفتر کے مطابق، پولینڈ کے دورے کا مقصد یہ واضح کرنا تھا کہ 24 فروری کو پڑوسی ملک پر روس نے جو حملہ کیا، اس پر جرمنی اور پولینڈ یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
جرمن صدر کو پہلے مارچ کے اواخر میں پولینڈ کے دارالحکومت کا دورہ کرنا تھا، تاہم ان کی اہلیہ کورونا وائرس سے متاثر ہو گئیں جس کی وجہ سے یہ دوہ ملتوی کرنا پڑا تھا۔
اس وقت جو دورہ ہو رہا ہے اس کا بنیادی مقصد یوکرین میں ہونے والی جنگ پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ صدر شٹائن مائر اپنی اہلیہ کے ساتھ پولینڈ میں یوکرینی پناہ گزینوں اور دیگر رضاکاروں سے بھی ملاقات کریں گے۔ پولینڈ نے اس وقت تقریباً 26 لاکھ سے زیادہ یوکرینی لوگوں کو اپنے وطن میں پناہ دے رکھی ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں جرمنی کے لیے یوکرین کے سفیر اینڈری میلنک اور پولینڈ کے نائب وزیر اعظم جاروسلاو کازنسکی نے روس کے ساتھ قربت کے لیے جرمن صدر شٹائن مائر پر نکتہ چینی کی تھی۔ پولینڈ نے جرمنی کی خارجہ پالسی پر بھی ناراضی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ یورپ کے حوالے سے جرمن خارجہ پالسیی سے خوش نہیں ہے۔
جرمن ارکان پارلیمان کا یوکرین سرحد کا دورہ
ادھر تین جرمن قانون سازوں نے پیر کی شام وارسا میں گزارنے کے بعد منگل کے روز پولینڈ یوکرین سرحد کی طرف روانہ ہو گئے۔ تینوں ارکان پارلیمان سرحد پر کییف کے نمائندوں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)