’یہ دوستی ہم نہیں چھوڑیں گے‘: مودی کا ٹرمپ کو جواب
9 اپریل 2020کووڈ ا۔نیس کے علاج میں 'گیم چینجر‘ سمجھی جانے والی دوا کلورو کوین کی بھارت کی طرف سے سپلائی روک دینے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 'جوابی کارروائی‘ کی دھمکی دی تھی، جس کے بعد بھارت نے'انسانیت کی بھلائی کے لیے‘ اس دوا کی برآمدات بحال کرنے کا اعلان کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا،”میں وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے ہماری درخواست قبول کی۔ وہ بڑے دل والے ہیں۔ ہم اس مدد کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔" ٹرمپ نے مزید کہا”چیلنجز سے بھرے وقت میں دوستوں کے درمیان قریبی تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم ہائیڈروکسی کلوروکوین کی سپلائی بحال کرنے کے فیصلے کے لیے بھارت اور بھارتی عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم اسے کبھی نہیں بھولیں گے۔" امریکی صدر نے وزیر اعظم مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا”آپ کی مضبوط قیادت سے نہ صرف بھارت بلکہ اس جنگ کا مقابلہ کرنے والی عالم انسانیت کو مدد ملے گی۔"
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اظہار تشکر کے جواب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کرکے کہا”میں آپ سے پوری طرح متفق ہوں ٹرمپ۔ ایسے حالات دوستوں کو ایک دوسرے کے مزید قریب لاتے ہیں۔ بھارت امریکادوستی پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ بھارت کووڈ انیس کے خلاف جنگ میں انسانیت کی ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔ ہم سب مل کر اس جنگ میں کامیاب ہوں گے۔"
ذرائع کے مطابق بھارت ہائیڈرو کسی کلوروکوین کی 29 ملین گولیوں کی پہلی کھیپ امریکا روانہ کرچکا ہے۔
یہ امرقابل ذکر ہے کہ بھارت نے کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافے کے مدنظرپیرا سیٹا مول اور ہائیڈروکسی کلوروکوین نامی دواؤں کی برآمدات پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔ ہائیڈرو کسی کلوروکوین گوکہ بنیادی طور ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے تاہم اس دوا کو کووڈ۔انیس کے مریضوں کے علاج میں بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس دوا کو 'گیم چینجر‘ اور 'خدا کا تحفہ‘ قرا ر دیا تھا۔ سائنس دانوں کا تاہم کہنا ہے کہ ابھی اس بات کے اتنے شواہد نہیں ہیں کہ کووڈ ا۔نیس کے علاج میں اس دوا کو عوامی استعمال کی سفارش کی جاسکے۔ ڈاکٹروں نے بھی کووڈ۔انیس کے مریضوں میں اس دوا کے سائیڈ ایفکیٹ کے حوالے سے متنبہ کیا ہے۔ امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر پیٹرک ہیریس کا کہنا ہے”اس دوا کے استعمال کا ممکنہ سائیڈ ایفیکٹ یہ ہوسکتا ہے کہ آپ کا دل دھڑکنا بند ہوجائے، آپ کی بینائی چلی جائے اور قلب کو مسائل پیدا ہوجائیں۔''
امریکا کے علاوہ اسپین، آسٹریلیا اور برازیل سمیت تیس سے زائد ملکوں نے بھارت سے ہائیڈرو کسی کلوروکوین کے ایکسپورٹ پرعائد پابندی کو ختم کرنے کی اپیل کی تھی۔ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ ہائیڈرو کسی کلوروکوین کی گولیاں تیار کرتا ہے۔ بھارت ا س کودنیا بھر میں ایکسپورٹ بھی کرتا ہے لیکن ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ کے مدنظر بھارتی اشیاء کی برآمدات پرنگاہ رکھنے والے حکومتی ادارے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈنے ہائیڈرو کسی کلوروکوین کی برآمدات پر 25 مارچ کو پابندی عائد کردی تھی۔
اس دوا کے ایکسپورٹ پر پابندی کے اعلان پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس میں گذشتہ منگل کو پریس بریفنگ کے دوران کہا تھا ”میں نے ان (بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی) کو فون کیا اور میں نے ان سے کہا کہ مجھے خوشی ہو گی اگر آپ اس دوا کی سپلائی ہمیں کریں۔ لیکن اگر وہ نہیں کرتے، تو پھر بھی صحیح ہے، لیکن ظاہر ہے اس کے بعد جوابی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ آخر ایسا کیوں نہیں کیا جاسکتا ہے۔''
ٹرمپ کی اس دھمکی کے بعد مودی حکومت نے ہائیڈرو کسی کلوروکوین کی برآمدات پر عائد پابندی کو فوراً ختم کرنے کا اعلا ن کرتے ہوئے کہا کہ ایک ذمہ دار ملک کے ناطے بھارت سے جس قدر ممکن ہوسکے گا دوسروں کی مدد کرے گا۔ مودی حکومت کے اس فیصلے کی تاہم بھارت میں اپوزیشن جماعتوں نے سخت نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکا کے آگے گھٹنے ٹیک دیے۔