2023ء امدادی کارکنوں کے لیے ہلاکت خیز ترین سال رہا، یو این
19 اگست 2024
اقوام متحدہ کے مطابق 2023ء امدادی کارکنوں کے لیے ہلاکت خیز ترین سال رہا۔ اس عالمی ادارے کے انسانی ہمدردی کے امور سے متعلق رابطہ دفتر (او سی ایچ اے) نے پیر کے روز کہا ہے کہ گزشتہ سال پہلے سے کئی زیادہ امدادی کارکن ہلاک ہوئے۔ یہ اعداد وشمار آج انیس اگست بروز پیر انسانی ہمدردی کے عالمی دن کے موقع پر جاری کیے گئے ہیں۔
اس ادارے کے مطابق 2023ء میں 33 ممالک میں 280 امدادی کارکن مارے گئے، جو کہ 2022ء کے مقابلے میں 137 فیصد زیادہ ہیں، جب 118 امدادی کارکن ہلاک ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا، ''اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ 2024ء اس سے بھی زیادہ مہلک ہونے کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔‘‘ او سی ایچ اے نے ایڈ ورکر سکیورٹی ڈیٹا بیس کی عارضی گنتی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رواں برس سات اگست تک 172 امدادی کارکن ہلاک ہو چکے ہیں۔
او سی ایچ اے نے کہا کہ 2023 میں نصف سے زیادہ اموات غزہ میں جنگ کے پہلے تین مہینوں میں اکتوبر سے دسمبر کے دوران ریکارڈ کی گئیں۔ اس ادارے کا مزید کہنا تھا کہ سوڈان اور جنوبی سوڈان میں ''تشددکی انتہائی سطح‘‘ نے بھی 2023 اور 2024 میں ہلاکتوں کی تعداد میں حصہ ڈالا۔
او سی ایچ اےکی قائم مقام سربراہ جوائس مسویا نےامدادی کارکنوں کی ہلاکتوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، ''امدادی کارکنوں کے خلاف تشدد کو معمول پر لانا اور جوابدہی کا فقدان ہر جگہ امدادی کارروائیوں کے لیے ناقابل قبول، غیر شعوری اور بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔‘‘
دنیا بھر میں انسانی ہمدردی کی تنظیموں نے انسانی ہمدردی کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو خط لکھا تھا، جس میں تمام امدادی کارکنوں کے تحفظ کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس خط میں کہا گیا ہے، ''ہم دنیا بھر میں انسانی بحرانوں میں کھڑے رہ کر خدمت کرنا جاری رکھیں گے لیکن صورت حال کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے عملے، رضاکاروں اور جن شہریوں کی ہم خدمت کرتے ہیں ، ان کے تحفظ کے لیے ایک متحد موقف اختیار کریں۔‘‘
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام انسانی ہمدردی کا عالمی دن ہر سال 19 اگست کو منایا جاتا ہے۔ یہ وہ تاریخ ہے، جب 2003 میں بغداد میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر پر بم حملہ ہوا تھا۔ اس حملے میں عراق کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے سرجیو ویرا ڈی میلو سمیت 22 امدادی کارکن ہلاک ہو گئے تھے۔
ش ر⁄ اا ( ڈی پی اے)