یورپی یونین 'گولڈن پاسپورٹس' پر پابندی عائد کر سکتی ہے
9 مارچ 2022یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیے جانے کے ردعمل میں سامنے آ رہا ہے۔ دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے ماسکو پر کڑی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ایسے افراد کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جو روس کی طاقت ور شخصیات ہیں اور ولادیمیر پوٹن کے بہت قریب ہیں۔
گولڈن پاسپورٹ انڈسٹری
سن 2011ء سے سن 2019ء تک گولڈن پاسپورٹس انڈسٹری کے تحت ای یو ممالک میں بیس ارب یورو کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ یہ سکیم تاہم یورپی یونین میں غیر منظم انداز میں چلائی جا رہی ہے۔
یورپی یونین کی ریاستیں جیسے کہ مالٹا اور سائپرس ان سکیموں کے ذریعے بہت زیادہ منافع کماتی ہیں۔ یورپی یونین کے قانون سازوں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایسی سکیموں کو ختم کرنے سے کئی ریاستوں کو اقتصادی نقصان اٹھانا پڑے گا لہذا وہ تجویز کر رہے ہیں کہ مرحلہ وار انداز میں گولڈن پاسپورٹ سکیم کو ختم کیا جائے اور سرمایہ کاری کے عوض یورپی یونین کی شہریت لینے والی درخواستوں کی زیادہ جانچ پڑتال کی جائے۔
اس رپورٹ کے تحت ان پروگراموں کو ترقی اور فروغ دینے والی کمپنیاں، جیسے
Henley & Partners کو سخت شرائط کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس تجویز کے تحت، جسے قانون سازوں کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے، ان اسکیموں سے حاصل ہونے والی آمدنی پر یورپی یونین کے بجٹ کو فنڈ کرنے کے لیے ٹیکس لگایا جائے گا۔
روسیوں کے لیے پابندیاں
اس رپورٹ میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ترمیم کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یورپی یونین فوری طور پر روسی شہری، جو گولڈن اسکیم سے سب سے زیادہ مستفید ہوتے ہیں، کو ویزا اور رہائشی پرمٹس فوری طور پر فروخت کرنا بند کیے جائیں۔ منظوری کے بعد یہ رپورٹ یورپی کمیشن بھیجی جائے گی جو کہ اسے باقاعدہ قانون کے طور پر تجویز کرے گا۔
گزشتہ ماہ برطانیہ نے امیر سرمایہ کاروں کے لیے گولڈن ویزوں کا اجراء ختم کر دیا تھا۔ اسے خدشہ تھا کہ اس سکیم کے ذریعے روس کی غیر قانونی رقم برطانیہ لائی جا رہی ہے۔
روس نے پچیس فروری کو یوکرین پر حملہ کر دیا تھا۔ اس حملے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔ امریکہ یورپی یونین اور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے روس اور اس کے طاقت ور امیر شہریوں پر پابندیاں نافذ کر دی گئی ہیں۔
ب ج، ص ز (روئٹرز)