آئندہ کرکٹ ورلڈ کپ کے گروپوں کا اعلان
8 اکتوبر 2009کرکٹ کے بین الاقوامی نگران ادارے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ویسٹ انڈیز میں منعقدہ عالمی کپ کے حوالے سے متعدد معاملات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ آئندہ ورلڈ کپ میں چودہ ٹیمیں حصہ لیں گی، جنہیں دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے اور گروپ بی میں ہالینڈ، آئر لینڈ، کینیا اور کینیڈا کی ٹیموں کو جگہ ملی ہے۔ اِسی طرح زمبابوے کی ٹیم کو بھی اعلیٰ سطحی کرکٹ کھیلنے کا موقع حاصل ہو گا۔
گروپ اے:
آسٹریلیا، پاکستان، نیوزی لینڈ، سزی لنکا، زمبابوے، کینیڈا اور کینیا
گروپ اے کے حوالے سے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ خاصا سخت اور بڑی ٹیموں پر مشتمل ہے۔ ٹیموں کو آپس میں سخت مقابلوں سے گزرنا ہو گا۔ عالمی چیمپیئن آسٹریلیا کے ساتھ تین مضبوط ٹیمیں رکھی گئی ہیں۔گروپ اے میں سے چاروں مضبوط ٹیمیں سپر ایٹ میں پہنچنے کی پوزیشن میں ہیں۔
گروپ بی:
جنوبی افریقہ، انگلینڈ، بھارت، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش، آئر لینڈ اور ہالینڈ
گروپ بی قدرے کمزور تصور کیا گیا ہے۔ جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کو بھارت کے اپنے ہوم گراؤنڈ پر سخت مقابلوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔جنوبی افریقہ کے ساتھ انگلینڈ اور بھارت آئندہ مرحلے کے لئے یقینی طور پر کوالیفائی کرے گا۔
2011ء کے عالمی کپ میں کُل میچوں کی تعداد بھی کم کر دی گئی ہے۔ سابقہ ورلڈ کپ میں میچوں کی تعداد اکاون تھی، جو آئندہ عالمی کپ میں انچاس کردی گئی ہے۔ ویسٹ انڈیز میں کھیلے جانے والے عالمی کپ میں چارچار ٹیموں پر مشتمل چار گروپ بنائے گئے تھے، جن میں سے ہر گروپ کی دو ٹاپ ٹیموں کو سپر ایٹ میں کوالیفائی کرنے کا موقع ملا تھا۔ سن دو ہزار گیارہ میں ہر گروپ سے ممکنہ طور پر ٹاپ فور ٹیمیں سپر ایٹ میں پہنچیں گی۔
سن دو ہز ار گیارہ کے عالمی کپ کے انچاس میں سے انتیس میچ بھارت میں کھیلے جائیں گے۔ بقیہ بیس میچ سری لنکا اور بنگلہ دیش میں تقسیم ہوں گے۔ اِس عالمی کپ کی افتتاحی تقریب بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں اٹھارہ فروری سن دو ہزار گیارہ کو ہو گی۔
ابتداء میں پاکستان بھی اِس عالمی کپ کی میزبانی میں شامل تھا لیکن پاکستان میں سیکیورٹی کی صورت حال کے نتیجے میں اسے شریک میزبانی سے خارج کردیا گیا تھا۔ گزشتہ ماہ جنوبی افریقہ میں کھیلی جانے والی چیمپیئنز ٹرافی بھی پہلے پاکستان میں شیدیول کی گئی تھی جو بعد میں منتقل کردی گئی تھی۔ اب پاکستانی کرکٹ بورڈ سن دو ہزار چودہ میں ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے عالمی کپ کی میز بانی پر غور کر رہا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: ندیم گِل