آئی پی ایل بولی، پاکستانی کھلاڑی نہیں خریدے گئے
20 جنوری 2010پاکستان کی ٹوئنٹی 20 ٹیم کے کپتان اور محدود آووروں کے کھیل کے ماہر سمجھے جانے والے شاہد آفریدی کے مینیجر عمران خان کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں کے نہ خریدے جانے کی وجہ ممکنہ طور پر کھلاڑیوں کے لئے ویزوں کا حصول کا مسئلہ ہو سکتی ہے۔ تاہم انہوں نے الزام لگایا کہ آئی پی ایل کی جانب سے کمپنیوں کو پیشگی تنبیہ کی گئی تھی کہ پاکستانی کھلاڑیوں کو نہ خریدا جائے کیوں کہ انہیں ویزے جاری نہیں کئے جائیں گے۔ خان کے مطابق اس طرز عمل سے شاہد آفریدی سمیت پاکستانی کھلاڑیوں کی بے عزتی کی گئی ہے۔
آئی پی ایل نے اس الزام کو مسترد کردیا ہے۔ بھارتی پریمیئر لیگ کے کمشنر للیت مودی کے مطابق کمپنیاں کھلاڑیوں کی خریداری کے لئے کلی طور پر آزاد تھیں اور یہ تمام تر ان کی اپنی صوابدید پر تھا۔
پاکستانی اسٹار کھلاڑی شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہیں اس فیصلے سے دھچکا پہنچا ہے کیوں کہ انہیں یقین تھا کہ انہیں ضرور خریدا جائے گا۔
محمد عامر، عمر گل عمر اکمل اور شاہد آفریدی رواں برس ہونے والے آئی پی ایل کے لئے دستیاب کھلاڑیوں میں فہرست میں شامل کئے گئے تھے تاہم کسی بھی پاکستانی کھلاڑی کو کسی ٹیم میں کوئی جگہ نہ مل سکی۔
رواں برس کے لئے چھیاسٹھ غیر ملکی کھلاڑیوں کو آئی پل کے لئے شارٹ لسٹ کیا گیا تھا تاہم ان میں سے صرف گیارہ ہی خریدے گئے۔ انگلینڈ کے واحد خریدے جانے والے کھلاڑی Eoin Morgan ہیں جبکہ ان کے علاوہ انگلش ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی آئی پی ایل میں شامل نہیں ہو پائے گا۔ ویسٹ انڈیز کے Kieron Pollard اور نیوزی لینڈ کے Shane Bond خریدے جانے والے کھلاڑی ہیں تاہم اس بار غیر ملکی کھلاڑیوں کی خریداری میں کمپنیوں نے زیادہ دلچسپی کا اظہار نہیں کیا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : کشورمصطفیٰ