آسٹریلیا: قتل رحم کی اجازت دے دی گئی
19 جون 2019آبادی کے لحاظ سے آسڑیلیا کے دوسرے سب سے بڑے صوبے وکٹوریہ میں بدھ کے روز قتل رحم کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس سلسلے میں ایک شخص کو کم ازکم آئندہ دس روز کے بعد خودکشی کرنے میں معاونت فراہم کی جائے گی۔ انتیس جون کے روز ایک مریض کو کیمیکلز پر مشتمل ایک مہلک مشروب پلایا جائے گا۔
متنازعہ ایجاد: ایمسٹرڈم میں ’خودکشی کی مشین‘ کی عوامی نمائش
خودکشی میں معاونت فراہم کرنا آسڑیلیا بھر میں غیرقانونی ہے۔ وکٹوریہ اس عمل کو قانون بنانے والا پہلا صوبہ ہے۔ اس حوالے سے کی جانے والی قانون سازی میں سخت شرائط رکھی گئی ہیں۔ خودکشی کے خواہش مند ہر شخص کو ایسی معاونت فراہم نہیں کی جا سکتی۔ صرف اہل مریض ہی رضاکارانہ موت کی درخواست دے سکتے ہیں۔
حکومتی شرائط کے مطابق ایسے لا علاج مریض، جن کے زندہ رہنے کی امید چھ ماہ سے بھی کم ہو، اس اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ موٹر نیورون جیسی بیماریوں میں مبتلا مریض، جن کے زندہ رہنے کی امید ایک سال تک ہو گی، وہ بھی درخواست دینے کے اہل ہیں۔
’زندگی کے اختتام تک گہری نیند‘
اس صوبے کے وزیراعلیٰ ڈانئیل اینڈریو کا کہنا تھا کہ ان کے والد ایک سو چھ سال کی عمر میں کینسر کی وجہ سے وفات پائے اور یہ قانون ایسے ہی مریضوں کو ایک 'باوقار موت‘ فراہم کرے گا۔
دوسری جانب آسٹریلیا کے کیتھولک چرچ نے اسے مسترد کر دیا ہے۔ چرچ کے مطابق اس قانون کی وجہ سے ہیلتھ کیئر کے ایک مشکل باب کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ا ا / ع ا (اے ایف پی، اے پی)