آسٹریلین اوپن کا میدان فیڈرر نے مار لیا
31 جنوری 2010فائنل میں ان کا مقابلہ سکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے برطانوی کھلاڑی اینڈی مرے سے تھا، جس میں فیڈرر کو چھ تین، چھ چار اور سات چھ سے کامیابی ملی۔ یہ میچ پونے تین گھنٹے تک جاری رہا۔ روجر فیڈرر کے آسٹریلین اوپن ٹائٹلز کی تعداد اب چار ہو گئی ہے جبکہ تازہ ترین کامیابی ان کی کسی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 16ویں کامیابی ہے۔
اینڈی مرے اگر یہ فائنل جیت جاتے تو یہ کسی بھی برطانوی مرد کھلاڑی کی کسی گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ میں 74 سال بعد پہلی فتح ہوتی۔ اس لئے کہ برطانیہ کے لئے آخری مرتبہ کوئی گرینڈ سلیم ٹائٹل Fred Perry نے 1936ء میں جیتا تھا۔ اپنے کیرئیر کا چوتھا آسٹریلین اوپن ٹائٹل جیتنے کے بعد روجر فیڈرر نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ جیسے وہ چاند پر پہنچ گئے ہیں۔ اس لئے کہ انہوں نے جنوری کے آخری دوہفتوں کے دوران جو ٹینس کھیلی وہ ان کے کیرئیر کے بہترین کارکردگی والے لمحات میں شمار ہوتی ہے۔
اپنے کیرئیر میں اب تک انعام کے طور پر 53 ملین ڈالر سے زائد کی رقوم جیتنے والے فیڈرر نے کہا کہ ان کی امسالہ آسٹریلین اوپن میں کامیابی اس لئے بڑی خاص بات ہے کہ اپنی دو جڑواں بیٹیوں کی پیدائش کے بعد سے اب تک یہ ان کی کسی گرینڈ سلیم مقابلے میں پہلی کامیابی ہے۔
اس سال میلبورن کے Rod Laver Arena میں آسٹریلین اوپن مقابلوں کو دیکھنے والے شایقین کی تعداد بھی ریکارڈ حد تک زیادہ رہی۔ منتظمین کے مطابق سال کے اس پہلے گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ کو مجموعی طور پر قریب چھ لاکھ 54 ہزار شائقین نے دیکھا۔ دو ہفتہ تک جاری رہنے والے اس ٹورنامنٹ میں شائقین کی زیادہ سے زیادہ تعداد کا گزشتہ ریکارڈ چھ لاکھ سے کچھ ہی زیادہ تھا، جس میں اس سال قریب 50 ہزار کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اس ٹورنامنٹ کے مختلف مقابلوں کو آن لائن دیکھنے والے افراد کی تعداد 9.4 ملین کے قریب تھی جبکہ آسٹریلین اوپن کی ویب سائٹ پر وزیٹرز کے 302 ملین سے زائد page impressions ریکارڈ کئے گئے۔
رپورٹ : مقبول ملک
ادارت : عاطف توقیر