1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسیہ بی بی نے پاکستان نہیں چھوڑا، پاکستانی وزارت خارجہ

8 نومبر 2018

توہین مذہب کے الزام سے حال ہی میں بری کی جانے والی مسیحی خاتون آسیہ کو گزشتہ شب جیل سے رہا کر دیا گیا۔ تاہم پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ آسیہ بی بی فی الحال ملک سے باہر نہیں گئیں بلکہ وہ پاکستان میں ہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/37rb5
Asia Bibi
تصویر: picture-alliance/dpa

پاکستانی سپریم کورٹ نے گزشتہ ہفتے توہین مذہب کے الزام میں گزشتہ قریب دس برس سے قید آسیہ بی بی کی سزائے موت کو ختم کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق آسیہ بی بی کو اس فیصلے کے ایک ہفتے بعد گزشتہ شب ملتان جیل سے رہا کر دیا گیا۔ تاہم ان کی زندگی کو درپیش خطرات کے پیش نظر انہیں نا معلوم محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ايسی افواہیں بھی گردش کر رہی تھیں کہ آسیہ بی بی کو فوری طور پر ملک سے باہر بھیج دیا گیا ہے۔ تاہم پاکستانی دفتر خارجہ نے اس کی تردید کی ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل کے مطابق، ’’آسیہ بی بی ابھی تک پاکستان میں ہی ہیں۔‘‘

Familie von Asia Bibi Pakistan
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا آسیہ بی بی کو اس کے خاندان کے ساتھ ملا دیا گیا ہے یا نہیں۔تصویر: picture alliance/dpa

دوسری طرف آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج اور مظاہرے کرنے والی مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان زبیر قصوری نے آسیہ بی بی کی رہائی کو حکومت کی طرف سے اس جماعت کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ قصوری کے مطابق، ’’حکومت نے آسیہ بی بی کو رہا کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہم اپنا مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے میٹنگ کر رہے ہیں۔‘‘

انتظار کرتا آسیہ بی بی کا گھر

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا آسیہ بی بی کو اس کے خاندان کے ساتھ ملا دیا گیا ہے یا نہیں۔ ان کا خاندان بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سے نامعلوم مقام پر پناہ لیے ہوئے ہے۔

آسیہ بی بی کو توہین مذہب کے الزام میں ایک ضلعی عدالت نے 2010ء میں سزائے موت سنا دی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے ساتھ کھیت میں کام کرنے والی خواتین کے سامنے پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کی تھی۔پاکستانی سپریم کورٹ نے اس فیصلے کے خلاف اپیل میں شواہد اور گواہان کے بیانات میں تضادات کے سبب آسیہ بی بی کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس حکم کے فوری بعد پاکستان کے بڑے شہروں میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ تاہم حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد اس جماعت نے احتجاج کا سلسلہ روک دیا تھا۔

 

ا ب ا / ع س (ڈی پی اے، روئٹرز)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں