اب دبلی پتلی ماڈل نہیں چلے گی
فرانس میں مجسم نمونہٴ حسن بننے کی خواہش میں حد سے زیادہ دبلی پتلی نظر آنے والی ماڈلز پر ایک نئے قانون کے ذریعے پابندی نافذ کر دی گئی ہے۔ فرانس کی تمام ماڈلز کو اب ماڈلنگ سے قبل اچھی صحت کی طبی سند دکھانا ہو گی۔
ترشا ہوا جسم
فیشن میگزین میں یا پھر کسی بیوٹی پروڈکٹ کے اشتہار میں ماڈل کو ایسے ترشے ہوئے بدن کے ساتھ دکھایا جاتا ہے کہ وہ حقیقت سے بہت دور لگتا ہے۔ ’فوٹوشاپ‘ کا استعمال کر کے آنکھیں بڑی بڑی اور ہونٹ بھرے ہوئے دکھائے جاتے ہیں۔
ٹچ اپ
فرانس میں ایک نیا قانون بنایا گیا ہے، جس کے تحت اس طرح کی تصویر کے نیچے صاف صاف لکھا ہونا ضروری ہو گا کہ اس میں ’فوٹوشاپ‘ کے ذریعے تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ایسی تصویر کے نیچے ’ٹچ اپ‘ لکھا جائے گا۔
ڈاکٹر کا سرٹیفکیٹ
اس کے علاوہ ماڈل کو ڈاکٹر کے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت ہو گی، جس پر لکھا ہو گا کہ وہ صحت مند ہیں اور حد سے زیادہ دبلی پتلی نہیں۔ اس کے لیے ان کے بی ایم آئی (باڈی ماس انڈیکس) کی رپورٹ تیار کی جائے گی۔
غذائی قلت کا شکار
بی ایم آئی میں قد کی مناسبت سے وزن کو پرکھا جاتا ہے۔ ساتھ ہی عمر پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔ ایک صحت مند شخص کا بی ایم آئی 18 سے 25 کے درمیان ہوتا ہے۔ 18 سے کم کو غذائی قلت کا شکار سمجھا جاتا ہے جبکہ ماڈل گرلز کا بی ایم آئی زیادہ تر 15 سے 16 کے درمیان ہی ہوتا ہے۔
کم وزن
اکثر ماڈل لڑکیوں کو وزن کم کرنے کو کہا جاتا ہے۔ بہت سی لڑکیوں کا وزن محض 40 اور 45 کلو گرام کے درمیان ہوتا ہے، اس کے لیے وہ اکثر خود کو دن بھر بھوکا رکھتی ہیں۔
جرمانہ
قانون کی خلاف ورزی کرنے پر ماڈل گرلز کو کام پر رکھنے والی ایجنسی کو سزا ہو سکتی ہے۔ اس میں چھ ماہ کی قید اور پچھتر ہزار یورو تک کا جرمانہ بھی شامل ہے۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ فرانس میں خود کو بھوکا رکھنے کی وجہ بیماری کی شکار نوجوان لڑکیوں کی تعداد 30 سے 40 ہزار کے درمیان ہے۔
بیمار نوجوان
صرف فرانس ہی نہیں، دنیا بھر میں انتہائی پتلی ماڈل نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک مثال بنتی جا رہی ہیں۔ انہیں دیکھ کر دیگر لڑکیاں خود بھی ان جیسا بننے کی کوشش کرتی ہیں اور بیمار لگنے لگتی ہیں۔
سبق
فرانس سے پہلے اسرائیل اور اٹلی بھی انتہائی دبلی پتلی ماڈل لڑکیوں کو بائی بائی کر چکے ہیں۔ امید ہے کہ باقی کے ملک بھی اس سے سبق لیں گے اور آئندہ خوبصورت بھی انہی ماڈلز کو کہا جائے گا، جو صحت مند بھی ہوں گی۔