اب سعودی نائب وزیر دفاع پاکستان میں
17 اپریل 2024سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع میجر جنرل انجینیئرطلال عبداللہ العتیبی دفاع سے متعلق باہمی منصوبوں کو حتمی شکل دینے کے لیے دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان میں ہیں۔ اپنے دورے کے دوران وہ پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیراور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے اور دفاعی تربیت اور دفاعی تعلقات کو آگے بڑھانے سمیت دیگر دفاعی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
دونوں ملکوں میں کن امور پر بات ہو گی
پاکستانی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق العتیبی آج بدھ کو آرمی چیف سے ملاقات کریں گے، جس دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی شعبے میں تربیت سمیت کئی امور پر بات چیت کے علاوہ دفاعی تعلقات کو مزید وسعت دینے پر بھی گفتگو کی جائے گی۔
سعودی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان اہم کیوں؟
شہباز شریف اور محمد بن سلمان میں کیا باتیں ہوئیں؟
بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے، جن میں دفاعی پیداوار کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یہ منصوبے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے پلیٹ فارم کے تحت ہوں گے۔
منگل کی رات وطن روانگی سے قبل سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے بھی ملاقات کی۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے جاری کردی ایک بیان کے مطابق سعودی وفد نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی پائیدار اور اسٹریٹیجک نوعیت کو اجاگر کیا اور دوطرفہ تعلقات کو جاری رکھنے کے لیے متعدد راہیں تلاش کرنے پر زور دیا۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر سعودی عرب میں
پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ قریبی فوجی تعلقات ہیں۔ 1970 کی دہائی سے پاکستانی فوجی اس عرب بادشاہت کی حفاظت کے لیے سعودی عرب میں تعینات ہیں اور پاکستان سعودی فوجیوں اور پائلٹوں کو تربیت بھی فراہم کرتا رہا ہے۔ دونوں ممالک باقاعدگی سے کثیر الجہتی مشترکہ منصوبے اور دفاعی مشقیں بھی کرتے رہتے ہیں۔
سعودی وزیر خارجہ کی پاکستانی وزیر اعظم اور صدر سے ملاقاتیں
قبل ازیں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے اپنے دو روزہ دورے کے دوران پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سے بھی ملاقاتیں کیں۔
شہباز شریف نے سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات کے حوالے سے کہا، ''پاکستان، دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کے مزید فروغ کا خواہاں ہے۔ اوران کا یہ دورہ پاکستانی سعودی اسٹریٹیجک اور تجارتی شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے۔‘‘
شہباز شریف کا کہنا تھا، ''پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ اور برادر ممالک سے شراکت داری کو باہمی طور پر مفید بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔‘‘
سعودی عرب کے اس وفد نے صدر پاکستان آصف علی زرداری سے بھی ملاقات کی، جس دوران دوطرفہ مضبوط شراکت داری قائم کرنے اور اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
پاکستانی ایوان صدر سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق صدر زرداری نے کہا، ''پاکستان سعودی عرب کے ساتھ موجودہ تعلقات کو طویل المدتی تزویراتی اور اقتصادی شراکت داری میں بدلنا چاہتا ہے۔‘‘
سعودی وزراء کے یہ دورے شہباز شریف کے دوسری بار وزارتِ عظمیٰ سنبھالنے کے بعد سے گزشتہ ہفتے ان کے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان سے ہونے والی ملاقات کے بعد عمل میں آئے ہیں۔
ج ا/م م (خبر رساں ادارے)