1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ابو قتادہ کی اردن سپردگی کے لیے کوششں جاری رہے گی، لندن حکومت

28 مارچ 2013

برطانوی حکومت نے مذہبی رہنما ابو قتادہ کو اردن کے حوالے کرنے سے متعلق عدالتی جنگ ہارنے کے باوجود اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس انقلابی اسلامی مبلغ کو ملک بدر کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی۔

https://p.dw.com/p/185JQ
تصویر: Getty Images

برطانوی سیکرٹری داخلہ ٹریسا مےکی قانونی ٹیم ’اسپیشل امیگریشن اپیلز کمیشن‘  SIAC کے اُس فیصلے کے خلاف دائر کردہ اپیل میں ہار گئی ہے، جس کے تحت ابو قتادہ کو برطانیہ سے بےدخل کرتے ہوئے اسے اردن نہیں بھیجوایا جا سکتا ہے۔ ابو قتادہ کو اردن میں 1998ء میں ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کے جرم میں اس کی عدم موجودگی میں ہی سزا سنائی جا چکی ہے۔

لندن حکومت کی کوشش ہے کہ اس 52 سالہ مذہبی مبلغ ابو قتادہ کو اردن کے سپرد کر دیا جائے تاکہ وہاں اس کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکے لیکن SIAC کے بقول ایسا خدشہ برقرار ہے کہ اگر ابو قتادہ کو اردن حکومت کے حوالے کیا جاتا ہے تو اس کے بنیادی انسانی حقوق کے پامال ہوسکتے ہیں۔ اسی بنیاد پر ابو قتادہ 2005ء سے عدالتی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے اور ابھی تک اس میں کامیاب بھی ہے۔

Abu Qatada
ابو قتادہ کا اصل نام عمر محمد عثمان ہےتصویر: AP

SIAC کے فیصلے کے مطابق ایسا خدشہ پایا جاتا ہے کہ تشدد اور ایذا رسانی کے ذریعے حاصل کیے گئے شواہد ابو قتادہ کے خلاف مقدمے کی نئے سرے سے سماعت کے دوران استعمال کیے جا سکتے ہیں، جو انصاف کے تقاضوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ بدھ کے دن اپیلز کورٹ نے کہا ہے کہ اسپیشل امیگریشن اپیلز کمیشن کے فیصلے میں کوئی قانونی غلطی نہیں ہے اور اس لیے اسے منسوخ نہیں کیا جا سکتا ہے۔

’یہ اختتام نہیں‘

بدھ کے دن اپیلز کورٹ ججوں نے تسلیم کیا کہ وزرا یہ یقین رکھتے ہیں کہ ابو قتادہ ’غیر معمولی طور پر ایک خطرناک دہشت گرد‘ ہے لیکن یہ مبینہ حقیقت ان کے اس مخصوص فیصلے پر اثر انداز نہیں ہوئی ہے۔ تاہم برطانوی وزارت داخلہ نے اس عدالتی فیصلے کے بعد کہا ہے کہ حکومت ابو قتادہ کو ملک بدر کرنے کے لیے پر عزم ہے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق، ’’ یہ اختتام نہیں ہے۔‘‘

دریں اثناء ابو قتادہ ابھی تک حراست میں ہے۔ اسے نومبر میں SIAC کے فیصلے کے بعد ضمانت پر رہا کیا گیا تھا تاہم ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر اسے رواں ماہ دوبارہ حراست میں لے لیا گیا تھا۔

ابو قتادہ کا اصل نام عمر محمد عثمان ہے۔ وہ پہلی مرتبہ 1993ء میں برطانیہ پہنچا تھا اور اس نے سیاسی پناہ کی درخواست کی تھی۔ اسے اسامہ بن لادن کا قریبی ساتھی تصور کیا جاتا رہا ہے تاہم ابو قتادہ نے ایسی تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کیا ہے کہ وہ اسامہ بن لادن سے کبھی ملا بھی تھا۔

(ab/zb(AFP