اجمل قصاب کا اعتراف جرم
20 جولائی 2009محمد اجمل امیر قصاب نے پیر کے روز عدالتی کارروائی کے دوران عدالت سے کہا کہ وہ اپنا اور اپنے ساتھیوں کا جرم قبول کرنا چاہتے ہیں۔اجمل قصاب نے عدالت کے روبرو کہا کہ ان پر اعتراف جرم کے لئے کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ اس موقع پر اجمل قصاب انتہائی پر سکون دکھائی دئے اور انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں کورٹ سے درخواست کرتا ہوں کہ مجھے کچھ کہنے کی اجازت دی جائے۔
اجمل قصاب پر بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے، دھماکہ خیز مواد رکھنے اور قتل عام سمیت 86 دیگر الزامات کا سامنا ہے۔ اگراجمل قصاب کا اعتراف جرم قبول کر لیا گیا تو اسے سزائے موت کو سامنا کرنا ہو گا۔ اب تک یہ بات سامنے نہیں آئی کہ اجمل قصاب کے اس اچانک اعتراف کی وجہ کیا ہے کیونکہ رواں برس مئی میں اس نے عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ بے قصور ہے۔
ممبئی حملوں میں ایک سو ساٹھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ اجمل قصاب حملہ آوروں میں شامل تھا۔
وکیل استغاثہ اجول نکم نے کہا کہ انہیں اجمل قصاب کے اعتراف جرم سے شدید تعجب ہوا تاہم انہوں نے اجمل قصاب کے اعتراف جرم کو استغاثہ کی جیت قرار دیا۔
خبررساں ادارے
ادارت : عاطف توقیر