اجمل قصاب کا اقبال جرم، پاکستانی وزیردفاع کا ردِ عمل
21 جولائی 2009گزشتہ برس ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے زندہ گرفتار کئے جانے والے واحد ملزم اجمل قصاب نے گزشتہ روز بھارتی عدالت میں اپنے جرم کا اقرار کرلیا۔ پاکستانی وزیر دفاع چوہدری احمد مختار نے ایک بھارتی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجمل قصاب کے اقبال جرم سے پاکستان کو دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث افراد تک رسائی میں مدد ملے گی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر اس اقرار کو پاکستانی عدالت میں استعمال کیا گیا تو اجمل قصاب کے بیانات بدلنے کے باعث اس کی بات پر اعتماد کرنے کے بارے میں سوالات اٹھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع احمد مختار نے کہا وہ نہیں سمجھتے کہ ایک ایسے فرد کی جانب سے گواہی پر جو کہ زیر حراست ہو، کسی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔
گزشتہ برس ممبئی حملوں میں ملوث زندہ گرفتار کئے جانے والے واحد ملزم اجمل قصاب نے پیر کے روز عدالتی کارروائی کے دوران کہا کہ وہ اپنا اور اپنے ساتھیوں کا جرم قبول کرنا چاہتا ہے۔ اجمل قصاب پر بھارت پر جنگ مسلط کرنے، دھماکہ خیز مواد رکھنے اور قتل عام سمیت 86 دیگر الزامات عائد کئے گئے ہیں۔
اجمل قصاب کے اچانک اقبال جرم پر وکیل استغاثہ اجول نِکم نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "آج ہم سب لوگ اس بات پر شدید حیران ہیں کہ قصاب نے عدالت میں اچانک یہ کہہ دیا، وہ اپنے جرم کا اعتراف کرنا چاہتا ہے۔ اس بات پر نہ صرف میں بلکہ پولیس افسران بھی شدید حیران ہیں"
دوسری طرف اجمل قصاب کے وکیل عباس کاظمی کے مطابق وہ بھی قصاب کی جانب سے اس اقبال جرم کے بارے میں پہلے سے نہیں جانتے تھے۔ عباس کاظمی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، " مجھے بالکل اندازہ نہیں ہے۔ مجھ سمیت یہ سب کے لئے حیران کن تھا اور مجھے اس بات کا ذرا بھی اندازہ نہیں تھا کہ قصاب آج کسی قسم کا اعتراف کرنے والا ہے۔"
اب تک یہ بات سامنے نہیں آئی کہ اجمل قصاب کے اس اچانک اعتراف کی وجہ کیا ہے کیونکہ رواں برس مئی میں اس نے عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ بے قصور ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: ندیم گِل