1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بن لادن کو ’شہید‘ کہنے پر سوشل میڈیا ٹرینڈ: ’عمران بن لادن‘

26 جون 2020

پاکستانی وزیر اعظم نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ امریکا نے ایبٹ آباد میں حملہ کر کے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو ’شہید کیا‘۔ اس بیان پر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/3eNMm
2020 WEF Davos Trump mit Khan
تصویر: Reuters/J. Ernst

عمران خان ملکی پارلیمان میں بجٹ کے حوالے سے تقریر کر رہے تھے، جس میں انہوں نے سابق حکمرانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کے ادوار میں پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف امریکا کی جنگ میں واشنگٹن کے ساتھ شراکت داری کر کے غلطی کی تھی۔

اپنی طویل تقریر کے دوران عمران خان نے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کی صورت حال، ملکی معیشت اور کئی دیگر موضوعات پر بھی گفتگو کی۔ تاہم اس دوران انہوں نے دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں پاکستانی تعاون اور پاکستان میں نائن الیون حملوں کے ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا ذکر بھی کیا۔

بن لادن کو سن 2011 میں امریکی نیوی کے اہلکاروں نے ایبٹ آباد کی فوجی اکیڈمی کے قریب ایک رہائش گاہ پر رات کے وقت آپریشن کر کے ان کے کئی دیگر ساتھیوں سمیت ہلاک کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: بن لادن کا پتہ چلانے میں آئی ایس آئی نے امریکا کی مدد کی، عمران خان

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ہونے کے باوجود واشنگٹن حکومت پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے اور ان کی حمایت کرنے کا الزام عائد کرتی رہی ہے۔ ایک تازہ رپورٹ میں بھی امریکا کی جانب سے پاکستان پر یہی الزام دہرایا گیا ہے تاہم پاکستان ایسے الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔

عمران خان اور ملکی فوجی اسٹیبلشمنٹ بھی باتکرار اس بات کو دہراتے ہیں کہ پاکستان شدت پسندوں کی حمایت نہیں کرتا۔ عمران خان نے ملکی پارلیمان میں کل اپنی تقریر میں بھی اپنی حکومت کی خارجہ پالیسیوں کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے واضح موقف کے باعث امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی ان کی عزت کرتے ہیں۔

'طالبان خان‘ اور 'عمران بن لادن‘ کے ٹرینڈز

قومی اسمبلی میں بن لادن کو شہید کہنے پر عمران خان کو اسمبلی ہی میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر بھی ان پر کڑی تنقید کی جاتی رہی۔

امریکا کے ولسن سینٹر سے وابستہ مائیکل کوگلمین نے لکھا، ''عمران خان کے اسامہ بن لادن کو شہید کہنے سے پاکستان کے اس بیانیے کو شدید نقصان پہنچا کہ پاکستان اب دہشت گردوں کی حمایت نہیں کرتا۔ اگر انہوں نے ایسا غلطی سے کہا ہوتا، تو وضاحت متوقع تھی۔ میرا نہیں خیال کہ اب تک کوئی وضاحت جاری کی گئی ہے۔‘‘

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا، ''عمران خان کا قومی اسمبلی میں اسامہ بن لادن کو شہید کہنا عمران خان کے ان گزشتہ بیانات سے ہم آہنگ ہے، جو وہ پرتشدد شدت پسندی کی حمایت میں دیتے رہے ہیں۔‘‘

عاطف رؤف نامی ایک صارف نے لکھا، ''اسامہ بن لادن وہ ہے جو ہمارے ملک میں رہتا تھا اور اس نے ہمارے ہی بچے ہی مار دیے اور لاکھوں گھر اجاڑ دیے۔‘‘

ہاناؤ میں دہشت گردی، اب تک ہم کیا جانتے ہیں؟