1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسامہ کی پاکستان میں موجودگی، کچھ لوگوں کو علم تھا، مائیک راجرز

12 مئی 2011

امریکی ایوان نمائندگان کے رکن مائیک راجرز نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کے بارے میں شاید کچھ لوگوں کو معلومات تھیں تاہم ایسا نہیں کہ بن لادن اسلام آباد حکومت کے اعلیٰ اہلکاروں نے پناہ دے رکھی تھی۔

https://p.dw.com/p/11E66
تصویر: AP

امریکی ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئر مین مائیک راجرز نے کہا ہے کہ غالبا ﹰ کچھ لوگوں کو علم تھا کہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ کا سربراہ اسامہ بن لادن اسلام آباد کے قریب ہی رہ رہا تھا۔ مائیک راجرز نے کہا کہ ابھی تک جومعلومات انہیں موصول ہوئی ہیں، ان کے مطابق وہ قطعی طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ حکومت پاکستان کا کوئی اعلیٰ اہلکار اسامہ بن لادن کی ’محفوظ پناہ گاہ‘ کے بارے میں جانتا تھا یا اس کا تحفظ کر رہا تھا۔

واشنگٹن کے ایک تھنک ٹینک سے گفتگو کرتے ہوئے ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے راجرز نے مزید کہا،’صاف ظاہر ہے کہ کچھ ایسے عناصر ہو سکتے ہیں، جو یہ سب جانتے ہوں۔ لیکن ہم کسی ادارے کا نام نہیں لے سکتے‘۔

Pakistan Premierminister Yusuf Raza Gilani
پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa

پاکستانی حکومت نے واشنگٹن حکومت کی طرف سے عائد کیے گئے ایسے تمام الزامات مسترد کر دیے ہیں کہ دو مئی کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکی کمانڈوز کے یکطرفہ خفیہ آپریشن کے نتیجے میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے معلوم ہوتا ہے کہ یا تو پاکستانی خفیہ ادارے نااہل ہیں یا پھر وہ سب کچھ پہلے سے ہی جانتے تھے۔

دنیا کے مطلوب ترین دہشت گرد اسامہ بن لادن کی پاکستان کے فوجی اہمیت کے حامل ایک شہر میں ہلاکت کے واقعے کے بعد پاکستانی خفیہ اداروں پر ایسے الزامات عائد کیے جا رہے ہیں کہ وہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کے بارے میں علم رکھتے تھے اور اگر ایسا نہیں ہے تو وہ مکمل طورپر نااہل ہیں۔

اگرچہ امریکی صدر باراک اوباما کہہ چکے ہیں کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجوگی کے حوالے سے انہیں پاکستان کے اندر ہی تعاون حاصل تھا تاہم اسلام آباد اور واشنگٹن حکومتیں اس بارے میں حقائق جاننے کے لیے الگ الگ تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

امریکی ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئر مین مائیک راجرز نے کہا ہے کہ جیسے ہی اس حوالے سے کوئی تحقیقاتی رپورٹ تیار کی جائے گی تو اس کے نتائج عوامی سطح پر جاری کر دیے جائیں گے،’ میرا خیال ہے کہ آپ ایسے حقائق کو چھپا نہیں سکتے‘۔ راجرز نے مزید کہا کہ واشنگٹن حکومت کو معلوم ہے کہ پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی میں اب بھی کچھ عناصر طالبان، القاعدہ اور حقانی نیٹ ورک کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں‘۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت:مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں