1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیل گزشتہ برس کیری کی جاسوسی کرتا رہا، جرمن میگزین

عاطف توقیر4 اگست 2014

جرمن جریدے ڈیئر اشیگل میں اتوار کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ برس اسرائیلی جاسوس ادارے نے امریکی وزیرخارجہ جان کیری کی ٹیلی فون کالز کی نگرانی کی تھی۔

https://p.dw.com/p/1CoFF
تصویر: Reuters

جرمن جریدے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق کم از کم ایک اور ملک کی خفیہ اینجنسی نے بھی کیری کی ٹیلی فون کالز کو سنا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ جان کیری نے گزشتہ برس مشرق وسطیٰ میں امن عمل سے متعلق مذاکرات کے احیاء کے لیے فریقین سے مذاکرات کیے تھے، جب کہ اس سلسلے میں متعدد مرتبہ ’’غیرمحفوظ‘‘ ٹیلی فون کالز بھی کی تھیں۔

جرمن جریدے نے ’’متعدد خفیہ ذرائع‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حالانکہ جارج ٹاؤن مشن کے دوران جان کیری کے پاس ’’محفوظ کالیں‘‘ کرنے کے لیے ٹیلی فون موجود تھا، تاہم سفر کے دوران انہیں تیز رفتاری سے کالز کرنا پڑیں، جس کے لیے انہوں نے متعدد مرتبہ اپنے عام ٹیلی فون کا استعمال کیا، جب کہ اس دوران خفیہ ایجنسیاں ان کی گفتگو سنتی رہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے، ’’متعدد مرتبہ کی جانے والی اس گفتگو کو، جو سیٹیلائیٹ کے ذریعے کی گئی، کم از کم دو خفیہ ایجنسیوں نے سنا، جس میں اسرائیلی بھی شامل تھے۔‘‘

جرمن جریدے کا کہنا ہے کہ جان کیری کی گفتگو سننے والی دوسری ایجنسی روسی یا چینی ہو سکتی ہے۔ میگزین کا کہنا ہے کہ یہی وجہ تھی کہ امن مذاکرات کے حوالے سے اسرائیل کو پہلے ہی معلوم ہوتا تھا کہ جان کیری دوسرے فریق سے کیا بات چیت کر چکے ہیں۔ میگزین کا مزید کہنا ہے کہ کیری اس خطرے سے واقف تھے، تاہم وہ اپنے سکیورٹی مشیروں کے خدشات کی بجائے فریقین سے ذاتی طور پر بات چیت اور نتائج کو زیادہ مقدم خیال کرتے ہوئے عام ٹیلی فون کا استعمال کرتے رہے۔

ڈیئر اشپیگل نے اپنی اس رپورٹ میں کہا ہے کہ اس موضوع پر امریکی وزارت خارجہ یا اسرائیل کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی خفیہ ادارہ این ایس اے بھی متعدد ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں کے ٹیلی فونز اور دیگر رابطوں کی نگرانی میں مصروف رہا ہے۔ اس سلسلے میں این ایس اے کی ایک سابق کانٹریکڑ ایڈورڈ سنوڈن نے گزشتہ برس ہزاروں ایسی دستاویزات افشاء کی تھیں، جن میں کہا گیا تھا کہ امریکی خفیہ ادارہ متعدد ممالک کے شہریوں اور اعلیٰ سرکاری شخصیات کے ٹیلی فونز کی نگرانی میں مصروف رہا۔ ان دستاویزات میں بتایا گیا تھا کہ امریکی خفیہ ادارے نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے موبائل فون کی بھی برسوں نگرانی کی تھی۔