1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسرائیلی فوجی قافلے پر حزب اللہ کا حملہ

عابد حسین28 جنوری 2015

لبنان کی شیعہ عسکری تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی فوجی قافلے پر ایک میزائل داغنے کے بعد لبنان کی سرحد کے پار اسرائیلی فوج کی جانب سے کم از کم پچاس گولے داغے گئے ہیں۔ ہلاکتوں کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔

https://p.dw.com/p/1ES7K
Beschuss an der Grenze zwischen Israel und Libanon 28.01.2015
تصویر: Reuters/K. Daher

مشرقی وسطیٰ میں کشیدگی اور تناؤ کی نئی فضا نے جنم لے لیا ہے۔ آج ایک اسرائیلی فوجی قافلے پر ایک میزائل داغا گیا، جس کی ذمہ داری حزب اللہ قبول کر لی ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ میزائل سے اسرائیلی فوجی قافلے کو گہرا نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیلی فوجی بیان میں دو فوجیوں کے ہلاک اور سات فوجیوں کے زخمی ہونے کا بتایا گیا ہے۔ لبنانی عسکری تنظیم نے اس حملے کو اٹھارہ جنوری کے اسرائیلی حملے کا بدلہ قرار دیا ہے۔ رواں برس اٹھارہ جنوری کو گولان کی پہاڑیوں میں کیے گئے اسرائیلی حملے میں ایک ایرانی جنرل اور چھ حزب اللہ کے کارکن مارے گئے تھے۔

حزب اللہ کے اِس حملے سے لبنان اور اسرائیل کے بارڈر پر شدید کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ جواباً اسرائیل کے توپخانے نے کم از کم پچاس گولے فائر کیے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد کے قریب ایک فوجی گاڑی کو ٹینک شکن میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔ اِس فوجی بیان میں جانی نقصان کے بارے میں کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی۔ اسرائیل نے اپنی سرحد کے اندر رہنے والوں کو اپنے اپنے گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔ اُدھر جنوبی لبنان میں اسرائیلی شیلنگ سے اقوام متحدہ کے ایک امن فوجی کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ فوجی کا تعلق اسپین سے بتایا گیا ہے۔

Israelische Soldaten an der Grenze zu Libanon 28.01.2015
تصویر: Reuters/B. Ratner

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز حزب اللہ کی طرف سے حملہ جبلِ دوف اور شبعا فارمز کے قریب کیا گیا۔ یہ علاقہ متنازعہ ہے اور اسی مقام پر اسرائیل، شام اور لبنان کی سرحدیں بھی ملتی ہیں۔ حزب اللہ کے حملے کے جواب میں اسرائیلی فوج کے توپخانے سے پچاس گولے پھینکے گئے۔ لبنانی حکام کے دو اہلکاروں نے نام مخفی رکھنے کی شرط پر نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ یہ گولے لبنانی دیہات، کفر شوبا، مجیدیہ اور عباسیہ پر گرے۔ یہ تینوں لبنانی گاؤں شعبا فارمز کے قریب آباد ہیں۔ لبنانی حکام نے بھی گولوں کے گرنے سے ہونے والے ممکنہ جانی و مالی نقصان کے بارے میں کوئی تفصیل جاری نہیں کی۔

حزب اللہ نے اپنے حملے کو ایک انتہائی ماہرانہ جنگی کارروائی قرار دیا ہے۔ یہ حملہ اُس اسرائیلی فضائی حملے کے ایک روز بعد ہوا ہے، جو گزشتہ روز شام کے توپخانے کی جانب سے فائر کیے گئے راکٹوں کے جواب میں کیا گیا تھا۔ اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق شامی فوج کے توپخانے نے گولان ہائٹس پر راکٹ فائر کیے تھے۔ سن 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے گولان ہائٹس کا علاقہ اسرائیلی قبضے میں ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اٹھارہ جنوری کی اسرائیلی فضائی کارروائی کے بعد سے جاری کشیدگی نے بدھ کے روز ایک نیا موڑ لے لیا ہے اور اب مزید تناؤ بڑھ سکتا ہے۔ سن 2006 میں اسی سرحدی علاقے میں ایک ماہ تک جنگ جاری رہی تھی۔