اسٹراؤس کاہن کا اسکینڈل یورو زون کے لیے بھی دھچکہ
16 مئی 2011عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے سربراہ ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کا شمار دنیا کے سب سے بااثر اور ذی اختیار ترین سیاستدانوں میں ہوتا ہے۔ مبینہ طور پرنیو یارک میں ایک ہوٹل کے قیام کے دوران ایک خاتون کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کے الزام میں وہ اب زنداں میں ہیں۔ فرانسیسی سیاستداں اسٹراؤس آئی ایم ایف کے ایک غیر متنازعہ سٹار رہ چُکے ہیں۔ عالمی مالیاتی بحران کے دورمیں انہوں نے اپنے ادارے کی ساکھ کو بہت بہتر بنالیا تھا اور خود کو بھی ایک اہم سوشلسٹ لیڈر کی حیثیت سے منوا چکے ہیں۔ اب ان کی گرفتاری عالمی بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے لیے ایک بڑا دھچکہ ثابت ہوئی ہے، وہ بھی ایک نازک وقت میں۔
واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے نزدیک پینسلوانیاایونیو پر قائم انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ کے مرکز کے اندر تمام اہلکار گویا سکتے کےعالم میں ہیں۔ ہنگامی اجلاس طلب کیا جا رہا ہے اور آئی ایم ایف کے اہلکاروں پر پابندی عائد ہے کہ وہ صحافیوں کو کسی قسم کا بیان نہیں دے سکتے۔ ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کی امریکہ میں گرفتاری عالمی مالیاتی منڈی، اسٹاک مارکٹس اور سب سے بڑھ کر یورو زون پر پائے جانے والے اعتماد کو پہنچنا والا ایک بڑا دھچکہ ہے۔
ڈومینیک اسٹراؤس جنہیں اُن کے امریکی ساتھی ’ڈی ایس کے‘ کہہ کر پکارا کرتے ہیں، آئی ایم ایف کے غیر متنازعہ چیف ہیں۔ گرچہ پیرس میں یہ ’ ایک عظیم مغوی‘ کی حیثیت سے پہچانے جاتے ہیں۔ واشنگٹن میں بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ 2008ء میں بھی اسی قسم کے ایک اسکینڈل کی زد میں آئی ایم ایف کے چیف کاہن آ چکے ہیں۔ اُس وقت ان پر یہ الزام تھا کہ انہوں نے آئی ایم ایف کی ایک خاتون اہلکار کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اس خاتون کو غالباً مراعات بھی دی تھیں۔
اسٹراؤس کاہن کو 35 ہزار ڈالر ماہانہ تنخواہ ملتی ہے اور وہ امریکہ میں بھی خود کو ایک بہت بڑے اور اہم سوشلسٹ لیڈر کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ ائیر فرانس کے ساتھ ان کا ایک معاہدہ طے ہے۔ ان کے لیے ہر وقت اور آئیر فرانس کے ہر طیارے کے فرسٹ کلاس میں ایک سیٹ ریزرو رہتی ہے۔ واشنگٹن کے ایک معروف اور مہنگے علاقے جارج ٹاؤن میں کاہن کی چار ملین ڈالر کی پراپرٹی پائی جاتی ہے۔ یہ سب کچھ مالیاتی ادارے کے اسٹار کے ایمج کو چار چاند لگانے کے مترادف ہے۔
2007ء میں متفقہ طور پر آئی ایم ایف کا صدر منتخب ہونے کے بعد سے ڈومینیک کاہن نے اس ادارے کا نام بہت روشن کیا۔ فرانسیسی سوشلسٹ لیڈر کاہن کو نہ صرف یونان کی سوشلسٹ حکومت کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رکھنے والا أئی ایم ایف کا چیف سمجھا جاتا ہے بلکہ انہیں ایک ایسی شخصیت کی نگاہ سے بھی دیکھا جاتا ہے جس کے الفاظ یونان اور پرتگال کے بچتی پیکج کے ضمن میں برلن اور برسلز کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتے ہیں۔ کاہن آئندہ ایک طویل عرصے تک آئی ایم ایف کے سربراہ کے طور پر اس ادارے کی نمائندگی نہیں کرسکیں گے۔ ان کی جگہ گزشتہ روز ہنگامی طور پر منتخب ہونے والے کاہن کے نائب جان لپسکی کو آئی ایم ایف کا چیف مقرر کرنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ: کشور مصطفیٰ
ادارت: مقبول ملک