اسپین پہنچنے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافہ، جرمنی کو تشویش
5 اگست 2018جرمن وفاقی وزارت داخلہ اور مہاجرت کے امور کے ذمہ دار وزیر مملکت ہیلموٹ تائش مَن نے جرمن اخبار ’ویلٹ اَم زونٹاگ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ برلن حکومت سوئس اور فرانسیسی سرحد کے ساتھ زیادہ مضبوط سرحدی کنٹرول قائم کرنے پر غور کر رہی ہے۔
تائش مَن کا کہنا تھا کہ اٹلی کے اپنی بندرگاہوں پر مہاجرین کے جہاز لنگرانداز ہونے پر پابندی کے بعد سے اسپین کا رخ کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں اچانک اضافہ دیکھا گیا ہے اور یہ بات جرمنی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔
اس سے قبل سن 2016 میں بلقان روٹ کے بند ہونے کے بعد سے اٹلی مہاجرین کے لیے یورپ میں داخلے کا مرکزی مقام بن گیا تھا۔
تائش مَن نے جرمن اخبار سے بات کرتے ہوئے مزید کہا،’’ ہمیں خدشہ ہے کہ تارکین وطن فرانس اور بینیلکس ممالک یعنی ہالینڈ، بیلجیم اور لکسمبرگ سے جرمنی کی جانب رخ کر سکتے ہیں۔‘‘ تائش مَن کا کہنا تھا کہ جرمن حکام مہاجرین کی نئی لہر سے نمٹنے میں اسپین کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔
عالمی ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق رواں برس جنوری اور جولائی کی مدت کے درمیان بحیرہ روم کے راستے اب تک اکیس ہزار مہاجرین اسپین پہنچ چکے ہیں۔ گزشتہ روز ہی اسپین کی کوسٹ گارڈ نے نو کشتیوں پر سوار چار سو ے قریب مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔
گزشتہ ہفتے بھی شمالی افریقہ میں موجود ہسپانوی علاقے سبتہ کی سرحدی باڑ پھلانگ کر دوسری جانب اترتے ہوئے سینکڑوں افریقی تارکین وطن اسپین میں داخل ہو گئے تھے۔
رواں برس جون میں وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کے وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد سے اسپین میں مہاجرت ایک سنگین سیاسی مسئلہ بن گیا ہے۔ سانچیز نے وزیراعظم بننے کے فوراﹰ ہی بعد ایک این جی او کے بحری جہاز پر موجود چھ سو تارکین وطن کو اس وقت اسپین میں داخلے کی اجازت دی تھی جب مالٹا اور اٹلی کی حکومتوں نے ان مہاجرین کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ص ح / ع ت / نیوز ایجنسی