اسپین: کاتالونیا میں ’خاموش مزاحمت شروع کی جائے‘
28 اکتوبر 2017میڈرڈ حکومت نے اپنے اعلان کے مطابق کاتالونیا کی علاقائی حکومت سے اختیارات واپس لے لیے ہیں۔ ان حالات میں ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راخوئے نے حکومتی انتظامات سنبھال لیے ہیں۔ اس طرح اب یہ علاقہ ’جبری انتظامیہ‘ کے تحت کام کر رہا ہے۔ اس دوران راخوئے نے بارسلونا کی پارلیمان کو تحلیل کرتے ہوئے اکیس دسمبر کو نئے انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ کاتالونیا کے بے دخل کیے جانے والے سربراہ حکومت پوج ڈیمونٹ پر سرکشی اور بغاوت کے مقدمات قائم کیے جائیں گے۔ اس موقع پر اسپین سے خود مختاری کے حصول کی کوششیں کرنے والے سیاستدانوں نے کاتالونیا کے سرکاری محکموں میں کام کرنے والے ملازمین سے ان اقدامات کے خلاف خاموش مزاحمت شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
اسی دوران آج ہفتے کے روز ہسپانونی حکومت نے کاتالونیا کے پولیس سربراہ جوزیپ لولوئی تراپیرو کو بھی ان کے عہدے سے معطّل کر دیا ہے۔ اس اقدام کے بعد کاتالونیا کی علاقائی پولیس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انہیں غیر جانبدار طرز عمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی سرگرمیاں جاری رکھنی ہوں گی اور اس تنازعے میں کسی بھی فریق کی طرف داری نہ کی جائے۔
میڈرڈ حکومت نے تراپیرو کو علیحدگی پسند رہنماؤں کا ساتھی سمجھتے ہوئے ان کے عہدے سے ہٹایا ہے۔ ہسپانوی حکام کے مطابق کاتالونیا کے پولیس سربراہ تراپیرو نے یکم اکتوبر کو ہونے والے خود مختاری کے متنازعہ ریفرنڈم کے حوالے سے عدالتی حکم کی نافرمانی کی تھی۔
دوسری جانب ماہرین کے خیال میں یہ ابھی غیر واضح ہے کہ کاتالونیا میں نئے انتخابات علیحدگی کے لیے چلنے والی والی اس تحریک سے منسلک مسائل کو حل کر پائے گی۔ اس بارے میں موجود جائزوں کے مطابق اگر انتخابات ہوئے تو اسپین سے کاتالونیا کی آزادی کی حمایت کرنے والی جماعتیں اپنی معمولی سے برتری برقرار رکھ پائیں گی تاہم ان جماعتوں کے لیے پچاس فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنا ممکن نہیں ہو گا