1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افریقی ملک موریطانیہ کی فوج اور مسلمان انتہاپسندوں کے درمیان جھڑپ

19 ستمبر 2010

شمالی افریقہ میں القاعدہ سے وابستہ انتہاپسند تنظیم ’’القاعدہ ان دی اسلامک مغرب‘‘ یا AQIM کے خلاف موریطانیہ کی فوج کی کارروائی میں بارہ انتہاپسندوں کی ہلاکت کا اعلان کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/PFnb
موریطانیہ کے فوجیتصویر: picture-alliance/ dpa

ایک اور افریقی ملک مالی کے ساتھ ملحقہ موریطانیہ کی سرحد پر ہونے والی جھڑپ میں جن بارہ جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے، ان کے بارے میں موریطانیہ کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ ’’ AQIM‘‘ یا القاعدہ ان دی اسلامک مغرب کے کارکن تھے۔ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی، جب یہ عسکریت پسند گاڑیوں میں سرحد کے قریب رواں دواں تھے۔ دارالحکومت نواک شوط سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ان متحرک عسکریت پسندوں کا ٹارگٹ موریطانیہ کی فوج تھی۔ موریطانیہ کےچھ فوجیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔ جمعہ کے روز فوج اور انتہا پسندوں کے درمیان شروع ہونے والی جھڑپ ہفتے کے روز ختم ہوئی۔

ماہرین کا خیال ہے کہ تازہ جھڑپ اس بات کا عندیہ دیتی ہے کہ اس خطے کے مسلمان افریقی ملکوں میں مسلم انتہاپسندی کو فروغ حاصل ہونے کی وجہ سے مسلح تربیت یافتہ عسکریت پسند اندرون صحرائی علاقوں میں سرگرم ہیں۔ القاعدہ ان دی اسلامک مغرب نامی تنظیم پر شک کیا جا رہا ہے کہ یہ حال ہی میں سات غیر ملکیوں کے اغوا میں ملوث ہے۔ مغویوں میں پانچ فرانسیسی باشندے ہیں۔ یہ افراد ایک دوسرے افریقی ملک نائیجر میں جمعرات کے روز اغوا کئے گئے تھے۔ دوسری جانب فرانسیسی وزارت خارجہ کا خیال ہے کہ اس جھڑپ کے شرکاء کا بظاہر جمعرات کی اغوا والی واردات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Algerien Massaker Bentalha
بن طلحہ گاؤں میں 23 ستمبر سن 1997کو200 افراد کے قتل کے بعد رونے والی خواتینتصویر: picture alliance / dpa

اس مناسبت سے سکیورٹی ماہرین کا خیال ہے کہ القاعدہ ان دی اسلامک مغرب نامی تنظیم افریقی صحرا کے اندر ایک منظم فوجی مرکز کی تشکیل میں مصروف ہے۔ یہ علاقہ الجزائر، مالی، نائیجر اور موریطانیہ کی سرحدوں کے بیچوں بیچ ہے اور اس میں پولیس کی گشت نہ ہونے کے برابر ہے۔

انہی عسکریت پسندوں کی وجہ سے پیرس ڈاکار موٹر ریس کو لاطینی امریکہ منتقل کیا جا چکا ہے۔ الجزائر میں جاری کئی خونی واقعات میں القاعدہ ان دی اسلامک مغرب نامی تنظیم کے انتہاپسندوں کے ملوث ہونے کا الجزائری حکومت کو یقین ہے۔ عسکریت پسند تنظیم AQIM کی بنیاد سابقہ الجزائری سلفی انتہاپسند تنظیم ’’الجماعة السلفية للدعوة والقتال‘‘ یا GSPC نے سن 2006 میں رکھی تھی۔ اس انتہاپسند تنظیم کی سربراہی ابو مصعب ابوالودود کے ہاتھ میں ہے۔ ان کا اصل نام عبدالمالک درودکل ہے اور انہوں نے اس تنظیم کی قیادت نبیل صحراوی کی سن 2004 میں ایک فوجی کارروائی میں ہونے والی ہلاکت کے بعد سنبھالی تھی۔ یہ انتہا پسند الجزائر کی موجودہ حکومت کو ختم کر کے وہاں ایک مسلم ریاست کے قیام کی خاطر خونی تحریک چلائے ہوئے ہیں اور اب وہ دوسرے ملکوں میں بھی ایسا ہی کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ سلفی تنظیم نے سن 1991 کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی لیکن ان کو حکومت سازی کا موقع نہیں دیا گیا تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امجد علی