افغان ایران سرحد کے قریب سو آئل، گیس ٹینکر آتش زدگی میں تباہ
14 فروری 2021افغان حکام نے آج اتوار کے روز بتایا کہ یہ بہت بڑی آگ اچانک اسلام قلعہ کے مقام پر مقامی وقت کے مطابق کل ہفتے کی سہ پہر لگی۔ اسلام قلعہ مغربی افغان صوبے ہرات میں ہرات شہر سے تقریباﹰ 120 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ جگہ ایران کے ساتھ ایک بہت مصروف سرحدی تجارتی گزر گاہ سے زیادہ دور نہیں ہے۔
شام: اسرائیلی حملے میں متعدد پاکستانی جنگجو ہلاک
ہرات کے صوبائی گورنر کے ترجمان جیلانی فرہاد نے اس خوف ناک آتش زدگی کی جگہ کے دورے کے بعد آج بتایا کہ آگ کے شعلوں پر زیادہ تر قابو پا لیا گیا ہے اور اس امر کی چھان بین جاری ہے کہ یہ آگ کیسے لگی۔
بیسیوں افراد زخمی
جیلانی فرہاد نے بتایا، ''اس آتش زدگی میں 100 سے لے کر 200 تک آئل اور گیس ٹینکر تباہ ہو گئے۔ ہم ابھی تک اس سانحے کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا مکمل اندازہ نہیں لگا سکتے۔‘‘
افغانستان: تین پناہ گزینوں کی ہلاکت پر ایران کی مذمت
نامعلوم وجوہات کے باعث یہ آگ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین سرحدی گزر گاہ کے قریب ایک کسٹمز چیک پوسٹ کے نواح میں اس جگہ شروع ہوئی، جہاں تیل اور گیس کی مال برداری کرنے والے سینکڑوں ٹینکر کھڑے کیے گئے تھے۔ اس واقعے میں مختلف ذرائع کے مطابق 60 کے قریب افراد زخمی ہوئے۔ ان میں سے 20 کے قریب زخمی افراد ایک مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پاک افغان سرحد کی بندش، بلوچستان حکومت کی مشکلات
کسٹمز چیک پوسٹ بھی تباہ
اس آتش زدگی کے بعد سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس آگ کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جائے وقوعہ پر آگ کے شعلے آسمان سے باتیں کر رہے تھے۔ اس دوران کم از کم 100 ٹینکر آگ کی لپیٹ میں آ کر دھماکوں سے پھٹ گئے اور ساتھ ہی مقامی کسٹمز چیک پوسٹ بھی جل کر تقریباﹰ تباہ ہو گئی۔
کورونا وائرس کا خطرہ: پاک افغان سرحد بند
افغان وزارت خزانہ نے بتایا کہ اس واقعے میں کئی ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور آتش زدگی کی وجوہات کے تعین کے لیے کابل سے تفتیشی حکام کا ایک وفد اسلام قلعہ بھیج دیا گیا ہے۔
افغانستان کے لیے ایرانی تیل اور گیس
اسلام قلعہ افغانستان کی سب سے بڑی خشک بندرگاہوں میں سے ایک ہے۔ اس سے کچھ ہی دور ایرانی سرحد پر بنی گزرگاہ وہ تجارتی راستہ ہے، جہاں سے دونوں ممالک کے مابین زیادہ تر تجارت ہوتی ہے۔
ایران نے افغان امن عمل کو نقصان پہنچایا ہے، پومپیو
اس آتش زدگی میں جل کر ضائع ہو جانے والا تیل اور گیس ایران سے درآمد کیے گئے تھے۔ امریکا نے ایران سے تیل اور گیس کی درآمد پر بین الاقوامی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، تاہم اشد ضرورت کی وجہ سے کابل حکومت کو استثنائی طور پر یہ اجازت ہے کہ وہ اپنے ہاں ہمسایہ ملک ایران سے تیل اور گیس درآمد کر سکتی ہے۔
م م / ع آ (اے ایف پی، ڈی پی اے)