1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافغانستان

افغان طالبان کا مذاکراتی وفد دوحہ پہنچ گیا

6 ستمبر 2020

قطر میں افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے بتایا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات شروع کرنے کے سلسلے میں طالبان کی مذاکراتی ٹیم دوحہ پہنچ گئی ہے۔ افغان حکومت کے ساتھ براہ راست بات چیت عنقریب شروع ہوسکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/3i3mB
Russland Moskau | Sprecher der Taliban: Suhail Shaheen
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Zemlianichenko

افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان کی مذاکراتی ٹيم بروز ہفتہ پانچ ستمبر قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچ گئی۔ طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ افغان حکومت کے ساتھ التوا کے شکار امن مذاکرات شروع ہونے کے بہت قریب ہیں۔

مزید پڑھیے: قیدیوں کی رہائی کے بعد طالبان بین الافغان مذاکرات پر تیار

دوحہ میں افغان امن مذاکرات کی ابھی تک کوئی حتمی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے تاہم متحارب فریقین نے اس ہفتے یہ اشارہ ضرور دیا کہ طالبان اور حکومتی قیدیوں کا تبادلہ مکمل کرنے کی کوششوں کے بعد بات چیت جلد شروع ہو سکتی ہے۔ سہیل شاہین کے مطابق توقع ہے کہ کچھ تکنیکی معاملات طے ہونے کے بعد مذاکرات جلد شروع ہو جائیں گے۔

Russland l Politischen Führer der Taliban treffen zu Gesprächen in Moskau ein
تصویر: picture alliance/AP Photo/A. Zemlianichenko

واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ افغانستان کے لیے  امریکا کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد پہلے ہی جمعے کو دوحہ پہنچ چکے ہیں۔ محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق افغان عوام تشدد میں پائیدار کمی اور ایک ایسے سیاسی حل کے لیے تیار ہیں، جو کہ  جنگ کا خاتمہ کر سکے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کا افغان طالبان سے امن مذاکرات کے آغاز کا مطالبہ

ادھر کابل میں افغان حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ ان کی ٹيم بھی دوحہ روانگی کے ليے تيار ہے۔اعلیٰ کونسل برائے افغان قومی مصالحت کے ترجمان فریدون خوزون نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ، ’’قیدیوں کی رہائی مکمل ہو چکی ہے اور مذاکرات میں تاخیر کا کوئی جواز نہیں ہے۔‘‘

اس سے قبل افغان طالبان کی ٹيم پاکستان کا دورہ  کر چکی ہے، جہاں قیام امن سے متعلق متعدد نکات پر تبادلہ خيال ہوا۔

امريکا کی طالبان کے ساتھ فروری ميں طے پانے والی ڈيل کے تحت ان مذاکرات کا آغاز مارچ ميں متوقع تھا لیکن طالبان قيديوں کی رہائی کا معاملہ اس ميں مسلسل تاخير کا سبب بنتا رہا۔
ع آ / ا ا (اے پی، اے ای پی)

بدھ مت کے پاکستانی ماہر، جن کی تعریف دلائی لامہ نے بھی کی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں