1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ، پاکستان اور بھارت آمنے سامنے

جاوید اختر، نئی دہلی
23 جولائی 2021

بھارت بھی اب پاکستان میں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے میں کود پڑا ہے۔ پاکستان نے اسے 'بدقسمتی‘ قرار دیا ہے۔ اغوا کے اس واقعے کی وجہ سے اسلام آباد اور کابل کے درمیان تعلقات میں مزید تلخی پیدا ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3xuG6
Treffen Ghani Modi Afghanistan Indien Beziehungen
تصویر: picture-alliance/AA/I. Khan

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے کہا کہ اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کا اغوا کر لیا جانا 'انتہائی افسوس ناک‘ واقعہ ہے اور پاکستان نے متاثرہ لڑکی کے بیانات کوجھُٹلا کر 'ایک نئی پستی‘ کا ثبوت دیا ہے۔

خیال رہے کہ افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی 26 سالہ بیٹی سلسلہ علی خیل کو گزشتہ جمعے کے روزاسلام آباد میں مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا۔ نامعلوم افراد نے ان کے ساتھ مبینہ طورپر بدسلوکی کی اور انہیں مارا پیٹا۔

پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سلسلہ علی خیل کے اغوا کے معاملے کو 'سازش' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کوئی اغوا نہیں تھا بلکہ یہ انٹرنیشنل ریکٹ اور سازش ہے۔ ان کا کہنا تھا،”میں آپ کو اور پوری قوم کو بتانا چاہتا ہوں یہ انٹرنیشنل ریکٹ ہے، یہ انٹرنیشنل سازش ہے، یہ را کا ایجنڈا ہے، را نے ساری دنیا میں یہ بات پھیلائی ہے۔"

سلسلہ علی خیل کے اغوا پر بھارت نے کیا کہا؟

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باگچی نے جمعرات کے روز معمول کی پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ گو یہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان کا معاملہ ہے لیکن ”پاکستان کے وزیر داخلہ نے اس میں بھارت کو بھی گھسیٹ لیا ہے۔ میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ، ان کے اپنے معیار کے لحاظ سے بھی، متاثرہ کے بیان کی تردید کرکے، پاکستان ایک نئی پستی تک گر گیا ہے۔"

اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کا اغوا اور رہائی

افغانستان کا سفارتی عملے کو واپس بلانے کا فیصلہ مایوس کن، پاکستان

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن اور وہاں تعینات اہلکاروں کی سلامتی کا سوال ہے تو ”میں سکیورٹی سے متعلق اقدامات کی تفصیلات میں نہیں جاوں گا۔"

Usbekistan Taschkent | Treffen zwischen Pakistans Präsident Imran Khan und Präsident Ashraf Ghani aus Afghanistan
تصویر: ARG

پاکستان کا بھارت کو جواب

پاکستان نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان کو”غیر ضروری" قرارد یتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کے مذموم ایجنڈے سے سب آگاہ ہیں، بھارت کو اس معاملے پر کسی حوالے سے مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔

زاہد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت کی بدنیتی پر مبنی مہم سب کو معلوم ہے اور یورپی یونین کی ڈس انفو لیب سمیت آزاد ادارے بھارت کو عالمی سطح پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کا موجد قرار دے چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے واقعے کے تناظر میں بھی بھارت کی پروپیگنڈا مشینری پاکستان کے خلاف متحرک ہے اور بھارتی ٹوئٹر اور ویب سائٹس کے ذریعے سفیر کی بیٹی کی جعلی تصویریں پھیلائی گئیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بھارت نے پاکستان کے خلاف جھوٹے بیانیے کے لیے اس طرح کے واقعات کو بھی استعمال کیا۔ نئی دہلی اس مقام پر نہیں ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے لیے ایسے معیارات پر سوچے۔

پاکستان: افغان طالبان کی حمایت میں اضافہ، اثرات کیا ہوں گے؟

افغان میڈیا کی توپوں کا رُخ پاکستان کی طرف

وزارت خارجہ کے ترجمان نے نئی دہلی سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنی مبینہ پروپیگنڈہ مہم سے باز رہے۔ زاہد چوہدری کا کہنا تھا،”پاکستان افغان امن عمل میں بھارت کے شرپسند کردار کی طرف بھی عالمی توجہ مبذول کروائے گا۔"