افغانستان میں جشن کا سماں، افغان ٹیم کرکٹ ورلڈ کپ میں
4 اکتوبر 2013جمعے کے دن شارجہ کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے اس میچ میں کامیابی کے ساتھ ہی افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے پہلی مرتبہ کرکٹ کے عالمی کپ میں اپنی شرکت کو یقینی بنا لیا ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی افغانستان میں خوشی کے ترانے گونج اٹھے۔ 2015ء کا عالمی کپ مشترکہ طور پر آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقد کرایا جائے گا۔ افغانستان کی ٹیم نے اگرچہ گزشتہ دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ مقابلوں میں شرکت کی تھی تاہم کرکٹ میں پچاس اوورز فارمیٹ کے عالمی کپ میں اس جنگ زدہ ملک کا کوالیفائی کر جانا ایک انتہائی اہم پیشرفت قرار دی جا رہی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ افغانستان میں بین الاقوامی معیار کی گراس وکٹس کی تعداد گنی چنی ہی ہے۔
کابل کے واحد کرکٹ اسٹیڈیم میں کرکٹ شائقین کی ایک بڑی تعداد نے وہاں نصب ایک بڑی اسکرین پر یہ میچ براہ راست دیکھا اور اپنی ٹیم کو کھل کر داد دی۔ جیسے ہی افغان ٹیم نے کینیا کو شکست دی تولوگوں نے نعرے بازی کی اور کابل کی فضائیں فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھی۔ اسی طرح جلال آباد اور طالبان کے گڑھ تصور کیے جانے والے شہر قندھار میں بھی لوگوں نے خوشیاں منانے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ افغان پرچم ہاتھ میں تھامے ہوئے کابل کی سڑکوں پر خوشیاں منانے والوں میں شامل ایک نوجوان ذاکر محمد ی نے اے ایف پی کو بتایا کہ خوشی کی وجہ سے ان کی آنکھوں سے تو آنسو ہی نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی ان کے ملک کے لیے ایک بہت بڑی خوشی بن کر آئی ہے۔
افغان صدر حامد کرزئی کی طرف سے قومی کرکٹ ٹیم کو مبارکبادی پیغام ارسال کیا گیا ہے۔ ادھر شارجہ میں میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افغان ٹیم کے کپتان محمد نبی نے کہا کہ جب انہوں نے کرکٹ شروع کی تھی تو انہوں نے یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک دن وہ ورلڈ کپ جیسے مقابلے میں حصہ لیں گے۔ محمد نبی کے بقول یہ خوشی کا موقع ہے اور انہیں یقین ہےکہ ان کے ملک میں تمام لوگ ان لمحات سے لطف اندوز ہو رہے ہوں گے۔ا نہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی عوام کی توقعات پر پور اترنے کی کوشش کریں گے۔
جمعے کے دن شارجہ میں کھیلے گئے اِس اہم میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے کینیا کو بلے بازی کی دعوت دی۔ اگر افغانستان یہ میچ ہار جاتا تو عالمی کپ مقابلوں کے لیے متحدہ عرب امارات کی ٹیم نے کوالیفائی کر جانا تھا۔ تاہم افغان بولروں کی شاندار کارکردگی نے کینیا کے بلے بازوں کو پریشان کر دیا اور کینیا کی پوری ٹیم 44 ویں اوور میں 93 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہو گئی۔ افغانستان کے بیٹسمینوں نے 94 رنز کا ہدف 21 ویں اوور میں ہی حاصل کر لیا۔ افغان کپتان محمد نبی نے 46 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کرکٹ لیگ چیمپیئن شپ کے چودہ میچوں میں سے 9 میں کامیابی حاصل کر کے سن 2015 کے عالمی کپ کے پول اے میں جگہ بنائی ہے۔ اس گروپ کی دیگر ٹیموں میں آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ، سری لنکا اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔ آئی سی سی کا ایک اور ایسوسی ایٹ ممبر آئر لینڈ پہلے ہی ان مقابلوں کے لیے کوالیفائی کر چکا ہے۔ آئر لینڈ کی ٹیم پول بی میں شامل ہے۔ گروپ بی کی دیگر ٹیمیوں میں پاکستان، بھارت، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے بھی شامل ہیں۔
ورلڈ کپ کرکٹ 2015ء میں مجموعی طور پر چودہ ٹیمیں شریک ہوں گی، جن میں آئی سی سی کی دس فل ممبر رکن ممالک کے لیے کوالیفائی مقابلوں میں شرکت کرنے کی شرط نہیں ہے۔ جمعے کے دن افغانستان کے میچ جیتنے کے بعد ورلڈ کپ کے لیے دوایسوسی ایٹ ممبر ممالک کو رسائی حاصل ہو گئی ہے۔ ورلڈ کپ کے لیے ابھی مزید دو ایسوسی ایٹ ممبران نے کوالیفائی کرنا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے جن دو مزید ایسوسی ایٹ اراکین کے کوالیفائی کرنے کا موقع حاصل ہے، ان میں ہالینڈ، متحدہ عرب امارات، اسکاٹ لینڈ، نمیبیا، کینیڈا، یوگنڈا،ہانگ کانگ، نیپال اور گنی شامل ہیں۔ اس سلسلے میں حتمی کوالیفائنگ راؤنڈ آئندہ برس نیوزی لینڈ میں منعقد کیا جائے گا۔