1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: نیٹو بیس پر طالبان کا حملہ

23 مئی 2010

بیس مئی کے بعد سے افغانستان میں جنگجو طالبان کی سرگرمیوں میں خاصا اضافہ ہوا ہے جو تشویشناک ہے۔ باگرام کے امریکی اڈے پر حملے کے بعد طالبان نے گزشتہ روز قندھار میں نیٹو بیس کو نشانہ بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/NV69
تصویر: picture-alliance/ dpa

قندھار میں نیٹو کے آئی سیف فوجی بیس کو طالبان نے راکٹوں اور زمینی حملے سے نشانہ بنایا ہے۔ اس کے بعد بیس پر افراتفری اور ہنگامی حالت کی کیفیت پیدا ہوگئی۔ طالبان جنگجوؤں نے بیس میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، جس میں وہ ناکام رہے۔ طالبان نے بیس پر پہلے راکٹ فائر کئے اور بعد میں زمینی حملہ بھی کیا۔ اس کی تصدیق قندھار میں نیٹو دستوں کے ترجمان میجر برائن ڈی سینٹ نے کردی ہے۔ یہ حملہ افغانستان کے مقامی وقت کے مطابق رات نو بجے کیا گیا تھا۔ ترجمان کے مطابق چند فوجی زخمی ضرور ہوئے لیکن کسی فوجی کی جان ضائع نہیں ہوئی۔ ہوائی بیس پر پھینکے گئے راکٹوں کی کل تعداد پانچ تھی۔ ان میں سے ایک ہیلی کاپٹر ٹرمینل پر گرا اور دوسرے نے بیس پر قائم شاپنگ علاقے کو ہٹ کیا۔ طالبان کے حملے کا فوری طور پر جواب دیا گیا۔

حملے کے بعد بیس پر موجود تمام فوجیوں کو بنکروں میں پناہ لینے کی ہدایت کر دی گئی تھی۔ قندھار میں طالبان کی بڑھتی سرگرمیوں کے تناظر میں اس بیس موجود فوجیوں کی تعداد تقریباً 23 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ طالبان جنگجووں کا زمینی حملہ اور جوابی کارروائی رات گئے تک جاری رہی۔

Taliban, Archivbild
طالبان جنگ جو: فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/dpa

اس سے قبل ہفتے کے روز جنوبی افغانستان میں انتہاپسند طالبان کی مزاحمت کے خلاف آئی سیف دستوں کے مزید تین فوجیوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی گئی ہے۔ ان میں ایک فرانسیسی فوج کا کیپٹن ہے۔ ایک فوجی کا تعلق ہالینڈ سے ہے۔ ایک اور غیر ملکی فوجی بھی جنوبی افغانستان میں ہلاک ہوا جو نیٹو دستو ں کے ساتھ معاونت کرتا تھا۔ اس طرح رواں سال میں افغانستان میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی فوجیوں کی تعداد دو سو پندرہ تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں فرانس کے 42 اور ہالینڈ کے 24 فوجی شامل ہیں۔

Bundeswehr in Afghanistan Von der ISAF zur NATO
تصویر: picture-alliance / dpa

گزشتہ دنوں میں طالبان کے کی کارروائیوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا۔ طالبان نے بیس مئی کے بعد غیر ملکی فوجوں پر حملوں میں شدت کا اعلان کر رکھا ہے۔ منگل سے ہفتہ کی رات تک طالبان انتہاپسند تین بڑے حملے کر چکے ہیں۔

گزشتہ منگل کو نیٹو کی گاڑیوں کے ایک قافلےکو نشانہ بنایا گیا۔ خود کش بم کے حملے میں 7 غیر ملکی فوجی جاں بحق ہوئے تھے۔ بدھ کو طالبان نے باگرام کے امریکی فوجی بیس کو نشانہ بنایا تھا۔ باگرام بیس پر طالبان اور امریکی فوج کے درمیان سات گھنٹوں تک لڑائی جاری رہی تھی۔ دوسری جانب قندھار کے طالبان کی سرکوبی کے لئے نیٹو کی آئی سیف کمان طالبان کے خلاف ایک انتہائی بڑے حملے کی پلاننگ کر رہی ہے۔

جنوبی افغانستان ہی میں ایک اور مقام پر دو عسکریت پسندوں کو بم نصب کرتے ہوئے دیکھ لیا گیا اور اُن کے خلاف بروقت ہیلی کاپٹر کے ذریعے کارروائی کی گئی۔ اس واقعے میں شریک دس طالبان کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے۔ امریکی فوج کے مطابق تمام ہلاک شدگان عسکریت پسند تھے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: کشور مصطفیٰ